حیدرآباد میں اربعین کے موقع پر بیرون ریاست زائرین کی تعداد میں اضافہ

   

مختلف شیعہ تنظیموں کا مسافر خانہ تعمیر کرنے حکومت سے مطالبہ
حیدرآباد۔10۔ستمبر۔(سیاست نیوز) شہرفرخندہ بنیاد حیدرآباد میں اربعین کے موقع پر پڑوسی ریاستوں کرناٹک ‘ آندھراپردیش ‘ مہاراشٹرا کے علاوہ ملک کے دیگر مقامات سے آنے والے زائرین کی تعداد میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے اور جاریہ سال زائد از 25 ہزار زائرین نے شہر حیدرآباد کے اربعین میں شرکت کی ۔ ملک بھر ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں شہر حیدرآباد کے محرم و عاشورہ کے اہتمام کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔ اربعین کے موقع پر شہر حیدرآباد میں ہونے والی مجالس عزاء اور عاشور خانوں کی زیارت و جلوس میں شرکت کے لئے پڑوسی ریاستوں سے اہل تشیع حضرات کی آمد کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن اس میں ہونے والے اضافہ کو دیکھتے ہوئے برسوں قبل ریاستی حکومت کو عاشورہ و اربعین کے لئے شہر آنے والوں کے لئے ’مسافر خانہ ‘ کی تعمیر کے لئے متعدد نمائندگیاں کی گئی تھیں لیکن ان پر کوئی عمل آوری نہیں ہوئی اس مرتبہ شہر حیدرآباد میں اربعین کے موقع پر بیرونی افراد کی بڑی تعداد میں شرکت نے ایک مرتبہ پھر سے ’مسافر خانہ ‘ کی تعمیر کا مسئلہ بحث کا موضوع بن چکا ہے۔ اربعین کے موقع پر شہر حیدرآباد پہنچنے والے زائرین و عزاء داروں کی سہولت کے لئے اگر ریاستی حکومت کی جانب سے نورخان بازار‘ دارالشفاء ‘ کوٹلہ عالی جاہ یا اطراف کے علاقو ںمیں کوئی مسافر خانہ تعمیر کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں انہیں کافی سہولت حاصل ہوسکتی ہے۔ ریاستی حکومت تلنگانہ جو اپنی ریاست سے تعلق رکھنے والے زائرین کی سہولت کے لئے اجمیر شریف میں ’رباط‘ کی تعمیر کا اعلان کرچکی ہے اسے اہل تشیع زائرین کے لئے بھی اپنے شہر میں مسافر خانہ کی سہولت فراہم کرنے کے سلسلہ میں اقدامات کرنے چاہئے ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے اگر عاشورہ و اربعین کے لئے شہر پہنچنے والوں کے لئے رہائشی سہولتوں کی فراہمی کے اقدامات کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں سالانہ شہر پہنچنے والوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوسکتا ہے شہر حیدرآباد کا محرم اور اربعین ہی نہیں بلکہ شہر حیدرآباد کی مہمان نوازی بھی کافی مشہور ہے اسی لئے ریاستی حکومت کو چاہئے کہ وہ ان زائرین کے لئے معیاری سہولتوں کی حامل عمارت کی تعمیر کے ذریعہ شہر حیدرآباد میں زائرین کی تعداد میں اضافہ کو یقینی بنا سکتی ہے۔ اربعین کے موقع پر بیرونی زائرین کی آمد میں ہونے والے اضافہ کے متعلق تبادلہ خیال کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ 15سال قبل مختلف شیعہ تنظیموں کے نمائندوں کی جانب سے حکومت سے نمائندگی کرتے ہوئے عزاء خانہ زہرا کے روبرو واقع قدیم بلدی دفتر کی جگہ ’مسافر خانہ ‘ کی تعمیر کے لئے حوالہ کرنے کی خواہش کی گئی تھی تاکہ بیرونی زائرین کو رہائشی سہولتوں کی فراہمی عمل میں لائی جائے۔ ریاست میں موجودہ حکومت جو تمام طبقات کے لئے یکساں ترقی کے مواقع اور انہیں سہولتوں کی فراہمی کا دعویٰ کر رہی ہے اگر حکومت کی جانب سے اس قدیم بلدی دفتر اور اس سے متصل 2 ایکڑ اراضی پر مسافر خانہ کی تعمیر کے اقدامات کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں پڑوسی ریاستوں سے شہر حیدرآباد آنے والے زائرین کو کافی سہولت حاصل ہوگی ۔