ڈھائی برسوں میں تکمیل کا نشانہ ، برقی اسکیمات کیلئے علیحدہ ڈسکام، چیف منسٹر کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد ۔ 17 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ریاست میں موجودہ دو پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو تین کمپنیوں میں تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی ۔ ایک پاور جنریشن کمپنی کو حکومت کی سبسیڈی اسکیمات پر عمل آوری کی ذمہ داری دی جائے جس میں زرعی شعبہ کو مفت برقی سربراہی اور گروہا لکشمی اسکیم کے تحت غریبوں کو 200 یونٹ مفت برقی سربراہی شامل ہیں ۔ چیف منسٹر نے ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا اور سینئر عہدیداروں کے ساتھ محکمہ برقی میں اصلاحات پر عمل آوری کا جائزہ لیا ۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ نئے ڈسکام کے قیام کیلئے جامع منصوبہ تیار کریں جس کے تحت برقی خریدی معاہدات ، اسٹاف کی تقسیم ، اثاثہ جات کی تقسیم ، بقایہ جات کی یکسوئی اور دیگر مسائل کو شامل کیا جائے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کابینہ سے منظوری کے بعد حکومت نئے ڈسکام کی تشکیل میں پیشرفت کرے گی۔عہدیداروں نے بتایا کہ مجوزہ ڈسکام کے سلسلہ میں ابتدائی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ سدرن پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی اور ناردرن پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی کے علاوہ ایک اور کمپنی حکومت کی اسکیمات پر عمل آوری کیلئے قائم کی جائے گی۔ نئے ڈسکام کے تحت زرعی شعبہ کو برقی سربراہی ، بڑے اور چھوٹے آبپاشی پراجکٹس ، دیہی علاقوں میں پانی کی سربراہی اور جی ایچ ایم سی کے حدود میں پانی کی سربراہی جیسے امور کو شامل کیا جائے ۔ اجلاس میں گریٹر حیدرآباد کے حدود میں انڈر گراؤنڈ کیبل کے کاموں کا جائزہ لیا گیا ۔ انڈر گراؤنڈ کیبل کے کاموں کے آغاز سے قبل کور اربن ریجن نے سب اسٹیشنوں کو اپ گریڈ کرنے کا مشورہ دیا گیا ۔ جہاں بھی ضروری ہو ، برقی طلب میں اضافہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے نئے سب اسٹیشنوں کے قیام کا مشورہ دیا۔ اربن علاقوں کے سب اسٹیشنوں کیلئے عصری ٹکنالوجی حاصل کی جائیں اور انڈر گراؤنڈ کیبل سسٹم کی تیاری میں اس بات کو ملحوظ رکھا جائے کہ دیگر ادارے بھی انفراسٹرکچر کا استعمال کرسکیں۔ انہوں نے انڈر گراؤنڈ کیبل کے کاموں کے سلسلہ میں بنگلور اور دیگر بڑے شہروں کا جائزہ لیتے ہوئے ڈسمبر تک واضح پلان پیش کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ڈھائی برسوں میں کور اربن ریجن میں انڈر گراؤنڈ کیبل کے کام مکمل کرلئے جائیں۔1