حیدرآباد ۔ 11 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز) : حیدرآباد ڈیزاسسٹر ریلیف اینڈ اسیٹ مانیٹرنگ اینڈ پروٹیکشن ایجنسی ( حیڈرا ) کی جانب سے امکان ہے کہ ’ لیک میان آف انڈیا ‘ کے نام سے معروف ایم آنند کے مشوروں اور تجاویز سے شہر میں جلد ہی کئی آلودگی کا شکار اور غیر قانونی طور پر قبضے کئے گئے جھیلوں اور تالابوں کو آلودگی سے پاک کرنے اور انہیں ان کی اصلی حالت میں بحال کرنے کا کام شروع کیا جائے گا ۔ اس کی شروعات میں حیڈرا کی جانب سے پرگتی نگر میں سنم چیرو ، اپاچیرو اور ایرا کنٹہ اور کوکٹ پلی جھیل کو بحال کیا جائے گا ۔ بنگلورو کے ایم آنند جھیلوں اور تالابوں کی بحالی میں ان کے تجربہ کے لیے مشہور ہیں اور انہوں نے کرناٹک کے دارالحکومت میں تقریبا تین درجن جھیلوں کی حالت کو از سر نو بہتر بنانے اور ان کی بحالی میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ حیڈرا کمشنر اے وی رنگناتھ حیدرآباد کی جھیلوں کی بحالی میں مدد کے لیے ان کے تجربہ سے استفادہ کرنے کے لیے انہیں یہاں مدعو کرنا چاہتے ہیں ۔ حیڈرا نے جی ایچ ایم سی حدود میں تالابوں ، جھیلوں کے آبگیر علاقوں میں غیر مجاز تعمیرات منہدم کرنے کے لیے حال میں ایک مہم شروع کرتے ہوئے کئی غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کردیا ۔ ان علاقوں سے ملبہ کی صفائی کے بعد انہیں از سر نو بہتر بنانے کا کام شروع کیا جائے گا ۔ حیڈرا کا منصوبہ بنگلورو میں جاری جھیلوں کی بحالی کے اقدامات اور مسٹر آنند کے طریقوں کا جائزہ لینے کا بھی ہے ۔ حال میں رنگناتھ نے ایم آنند کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس منعقد کی جنہوں نے ایک تفصیلی پریزنٹیشن کے ذریعہ جھیلوں کی بحالی کے سلسلہ میں ان کے تجربات سے واقف کروایا ۔۔