حیدرآباد میں ذیابطیس کے مریض علاج کو نظر انداز کرتے ہیں : اسٹیڈی

   

حیدرآباد ۔ /23 فبروری (سیاست نیوز) ایک لیڈنگ انٹرنیشنل فارما سیوٹیکل کمپنی کی جانب سے کئے گئے ایک حالیہ سروے میں کہا گیا کہ حیدرآباد میں ذیابطیس کے مریض علاج کو نظر انداز کرتے ہیں ۔ اس اسٹیڈی میں کہا گیا کہ حیدرآباد میں 50 فیصد سے زائد مریض ٹائپ 2 ذیابطیس سے جڑے طویل مدتی جوکھم اور خطرات کے بارے میں فکر مند نہیں ہیں ۔ وہ بھول جانے کی وجہ یا ان کے سفر کی وجہ دوا بھی پابندی سے استعمال نہیں کرتے ہیں ۔ ڈاکٹر جی سرینواس راؤ ، ڈائرکٹر پبلک ہیلت ، حکومت تلنگانہ نے کہا کہ ریاست بھر میں پرائم کی ہیلت کیر سنٹرس پر نان ۔ کمیونکیبل ڈسیز (این سی ڈی) کیلئے لوگوں کی اسکریننگ کی جارہی ہے ۔ ہیلت کیر ورکس بشمول آشاورکرس لوگوں کو سب ہیلت کیر سنٹرس پہنچاتے ہیں جہاں ٹارگیٹ گروپس کے مطابق اسکریننگ کی جاتی ہے جس کا انحصار عمر ، جنس وغیرہ پر ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کم آمدنی والے زیادہ تر لوگ ہائیپر ٹینشن یا ذیابطیس کے کانسیپٹ کو نہیں سمجھتے ہیں ۔ اس لئے چیک اپ کرانے کیلئے پرائمری ہیلت کیر سنٹرس بھی نہیں جاتے ہیں ۔ ڈاکٹرس کیلئے زیادہ آمدنی والے تعلیم یافتہ گروپ میں چیالنج مختلف ہے ۔ شہر کے ینڈو کرینولوجسٹ ، ڈاکٹر کے وی مودی نے کہا کہ اگر آپ دولت مندلوگوں کو یہ بتائیں کہ ذیابطیس کی وجہ امراض قلب ہوسکتے ہیں تو وہ یقین نہیں کریں گے ۔