٭ نائٹ ٹائم اکنامی زون کے قیام اور متعلقہ اتھاریٹی کی تشکیل کا جائزہ لیا جا رہا ہے
٭ نیکلس روڈ ‘ ٹینک بنڈ ‘کے بی آر پارک و چارمینار کے اطراف شروع ہوسکتی ہیںسرگرمیاں
٭ فینانشیل ڈسٹرکٹ ہائی ٹیک سٹی ‘ مادھاپور و دیگر علاقوں میں بھی معاشی سرگرمیوں کے فروغ کا جائزہ
حیدرآباد 13 جولائی (سیاست نیوز) شہر کو اب تک مختلف شہروں کے طرز پر ترقی دینے اعلانات بالخصوص پیشرو حکومت سے پرانے شہر کو استنبول ‘ سکندرآباد کو ڈالاس اور اب چیف منسٹر ریونت ریڈی کی جانب سے شہر نیویارک کے طرز پر ترقی دینے کے منصوبہ کے اعلان کے بعد اب حیدرآباد کو نیدرلینڈ کے شہر ایمسٹرڈم کے طرز پر رات کے اوقات میں کھلا رکھنے کی اجازت دینے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ ملک کے وہ شہر جو ’کبھی سوتے نہیں ‘ ان کی فہرست میں حیدرآباد کو شامل کرنے کی حکومت سے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ۔ ذرائع مطابق حیدرآباد وسکندرآباد میں حکومت کی جانب سے نائٹ ٹائم اکنامی زونس کی تیاری کی جارہی ہے تاکہ شہر میں رات کے اوقات میں سیر و تفریح کے علاوہ تجارتی فروغ کو یقینی بنایا جاسکے ۔ منصوبہ کے مطابق حکومت شہری علاقوں کے ذریعہ رات میں معاشی سرگرمی کو فروغ دے کر ریاست کی آمدنی میں اضافہ کرنا چاہتی ہے اور تاحال جو منصوبہ بندی کی گئی اس کے مطابق حکومت نے نائٹ ٹائم اکنامی اتھاریٹی کی تشکیل کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے جو کہ رات کے اوقات میں تجارت اور دیگر امور کی نگرانی کا مجاز ادارہ ہوگا۔ منصوبہ کے مطابق NTE نائٹ ٹائم اکنامی زونس کی تشکیل کے ذریعہ بغیر پیشگی اجازت کے رات میں تجارتی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے علاوہ پاش علاقوں میں موجود سرکردہ شاپنگ مالس کو رات 2:30 بجے تک کھلا رکھنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سے رات میں شہری علاقوں میں تجارتی ‘ سیاحتی اور دیگر سرگرمیوں کو جاری رکھنے نئے ادارہ کے قیام کی منصوبہ بندی کی گئی جو کہ نائٹ ٹائم اکنامی اتھاریٹی کے نام سے ہوگی اور ان امور کی نگران ہوگی۔ بتایاجاتا ہے کہ رات میں تجارتی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے متعلق اس اتھاریٹی کی نگرانی میں نائٹ ٹائم اکنامی زونس قائم کئے جائیں گے اور ابتدائی طور پر ان زونس میں آئی ٹی کمپنیوں ‘ دواخانوں ‘ ریٹیل شاپس ‘ فوڈ کورٹس و دیگر کو منظوریاں دی جائیں گی ۔ مادھا پور‘ جوبلی ہلز ‘ بنجارہ ہلز ‘ گچی باؤلی ‘ مدینہ گوڑہ کے علاوہ دیگر علاقوں میں تجارتی سرگرمیوں بالخصوص سرکردہ شاپنگ مالس کو رات دیر گئے 2:30 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دی جائے گی اور اس کیلئے انہیں کسی پیشگی اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی اسی طرح نیکلس روڈ ‘ٹینک بنڈ ‘ کے بی آر پارک کے اطراف اور چارمینار کے علاقوں میں سیاحتی و تجارتی سرگرمیوں کو 1:30 بجے تک جاری رکھنے پر غور کیا جا رہاہے تاکہ معاشی سرگرمیاں جاری رہ سکیں ۔ فینانشل ڈسٹرکٹ‘ ہائی ٹیک سٹی ‘ مادھا پور و دیگر علاقوں میں جہاں آئی ٹی دفاتر اور 24X7 سرگرمیاں جاری رہتی ہیں ان میں بھی رات کے اوقات میں تجارتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا جا رہاہے ۔ بتایا گیا کہ حکومت سے نائٹ ٹائم اکنامی اتھاریٹی کے ذریعہ عوامی ٹرانسپورٹ کی سہولتوں کی فراہمی ‘ صیانتی اقدامات ‘ مصنوعی ذہانت پر مبنی سیکیوریٹی نظام ‘ سیاحت کے فروغ اور شہری معیشت میں استحکام کی ذمہ داری اس ادارہ کو تفویض کی جائے گی جو کہ تمام متعلقہ محکمہ جات کے مابین تال میل کے ذریعہ اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کا مجاز ہوگا۔ شہر میں رات دیر گئے تجارتی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی منصوبہ بندی کے ساتھ حکومت کو کئی چیالنجس بالخصوص انفراسٹرکچر اور نظام کو باقاعدہ بنانے جیسے اقدامات کا سامنا ہوگا۔ رات کے اوقات میں تجارتی سرگرمیوں کے ذریعہ معاشی استحکام کے منصوبہ پر عمل کیلئے ضروری ہے کہ بلدیہ حیدرآباد‘ پولیس اور محکمہ آبکاری کے درمیان تال میل کو بہتر بنانے اقدامات کئے جائیں۔ 2023 اپریل میں پیشرو حکومت سے رات میں تجارتی اداروں کو کھلا رکھنے اقدامات کے طور پر جی او جاری کرکے تجارتی اداروں کو پولیس سے خصوصی اجازت حاصل کرنے ہدایات جاری کی تھیں لیکن اس منصوبہ پر عمل نہیں ہوسکا کیونکہ پولیس سے کئی تجارتی اداروں کو رات میں تجارت کیلئے اجازت سے انکار کیا گیا تھا ۔تلنگانہ شاپس اینڈ اسٹابلشمنٹ ایکٹ 1988 کے تحت اگر منظورہ اوقات کار کے علاوہ کسی کو تجارت کرنی ہوتو انہیں محکمہ لیبر‘ محکمہ پولیس ‘ شہری انتظامیہ و بلدیہ سے خصوصی اجازت لینی پڑتی ہے۔3