جہاں رکن پارلیمنٹ ، رکن اسمبلی اور کارپوریٹر مختلف جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں وہاں بلدی مسائل زیادہ
حیدرآباد۔5نومبر(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں سیاسی اختلافات عوامی مسائل کے حل میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں ۔شہر کے کئی علاقو ںمیں کچہرے کے انبار اور بلدی مسائل کے حل نہ کئے جانے کے سبب صورتحال انتہائی ابتر ہوتی جا رہی ہے اورعوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے بعض علاقوں میں جہاں رکن پارلیمنٹ‘ رکن اسمبلی اور کارپوریٹر علحدہ علحدہ سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں ان علاقو ںکی حالت تو انتہائی ابتر ہوتی جا رہی ہے اور کہا جار ہا ہے کہ ان منتخبہ نمائندوں کے درمیان تال میل نہ ہونے کے سبب عوام کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ جن علاقوں میں علحدہ علحدہ سیاسی جماعتوں کے منتخبہ نمائندے نہیں ہیں ان علاقوں کی حالت میں بھی کوئی بہتری نہیں ہے کیونکہ صورتحال انتہائی ابتر ہوتی جا رہی ہے اور عہدیداران عوامی نمائندوں کی کوئی بات سن نہیں رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ وہ نمائندگی کریں کام کرنا یا نہ کرنا ان کا اپنا اختیار ہے۔ حلقہ اسمبلی سکندرآباد جس کی نمائندگی مملکتی وزیر داخلہ مسٹر جی کشن ریڈی کرتے ہیں ان کے پارلیمانی حلقہ میں موجود حلقہ اسمبلی جوبلی ہلز جہاں سے تلنگانہ راشٹر سمیتی رکن اسمبلی ایم گوپی ناتھ منتخب ہوئے ہیں اور حلقہ اسمبلی جوبلی ہلز میں موجود بلدی حلقہ شیخ پیٹ میں جہاںمجلسی کارپوریٹر منتخب ہوئے ہیں یہ حالت کئی حلقہ جات میں ہے اور تال میل نہ ہونے کے باعث صورتحال بتدریج ابتر ہوتی جا رہی ہے لیکن کو ئی عوام کا پرسان حال نہیں ہے۔یہ ایک بلدی حلقہ نہیں بلکہ کئی علاقو ںمیں یہ صورتحال پیدا ہونے لگی ہے اور عہدیدار بھی اس صورتحال سے پریشان ہیں۔شہر حیدرآباد میں ترقیاتی کامو ںمیں پیدا ہونے والی رکاوٹ کے سلسلہ میں عوامی رائے بھی یہ بنتی جا رہی ہے کہ حکومت کی جانب سے بجٹ کی عدم اجرائی کے سبب ترقیاتی کام مکمل نہیں ہورہے ہیں جبکہ سیاسی اختلافات کے سبب ترقیاتی کاموں میں ہونے والی رکاوٹ کو بھی عوام محسوس کر رہے ہیں ۔ عوام کا کہناہے کہ جن علاقو ںمیں تلنگانہ راشٹر سمیتی کے منتخبہ عوامی نمائندے ہیں ان علاقو ںمیں ترقیاتی کامو ںکی رفتار معمول کے مطابق جاری ہے جبکہ دیگر علاقوں میں ایسا نہیں ہے۔