حیدرآباد میں غیر قانونی تعمیرات ، ہائی کورٹ میں 2.5 لاکھ درخواستیں

   

چار گنا جرمانے کا امکان ، جی ایچ ایم سی سے خصوصی پورٹل کی تیاری
حیدرآباد ۔ 25 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : شہر حیدرآباد میں غیر قانونی تعمیرات کا خطرہ تلنگانہ ہائی کورٹ میں آنے والے مقدمات کی تعداد سے ظاہر ہوتا ہے ۔ صرف پچھلے پانچ سالوں میں تقریبا 2.5 لاکھ رٹ درخواستیں ہیں ۔ اب اس مسئلہ سے نمٹنے کی کوشش میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن ایک آن لائن پورٹل تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ اس طرح کی تمام خلاف ورزیوں کو فعال طور پر ٹریک کیا جاسکے ۔ یہ مالکان پر بھاری جرمانہ عائد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور یہاں تک کہ ایک نوٹیشن ’ غیر مجاز تعمیر ‘ انکمبرس سرٹیفیکٹ (EC) پر بھی تمام غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے ہائی کورٹ کی حالیہ ہدایت کے بعد یہ کارروائی عمل میں آئی ہے ۔ غیر مجاز تعمیر میں اضافی منزلیں ، سڑکوں پر تجاوزات منظور شدہ پلان سے انحراف ، رکاوٹوں کی خلاف ورزی مناسب منظوری کے بغیر عمارت اور سرکاری یا نجی زمین پر قبضہ شامل ہے ۔ پرجاوانی پروگرام کے دوران شہری ادارے کو موصول ہونے والی شکایات میں سے کم از کم 40 تا 50 فیصد غیر مجاز تعمیرات سے متعلق ہیں ۔ اس سال اب تک جی ایچ ایم سی نے پورے شہر میں 1000 سے زیادہ غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کردیا گیا ہے ۔ تاہم بہت سے املاک مالکن جی ایچ ایم سی حکام کے نوٹس سے بچتے رہتے ہیں ۔ عام طور پر شکایت موصول ہونے کے بعد ہی نفاذ کے اقدامات شروع کئے جاتے ہیں ۔ شہر میں غیر قانونی تعمیرات سے نمٹنے کے لیے رہنما خطوط اور معیاری آپریٹنگ طریقہ کار وضع کئے جارہے ہیں جو جائیداد کے مالکین جاری غیر تعمیرات کے خلاف احکامات کو نظر انداز کرتے ہیں ۔ انہیں بی این ایس کی دفعہ 223 کے تحت مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ جی ایچ ایم سی کمشنر نے غیر مجاز عمارتوں پر 400 فیصد جرمانہ عائد کرنے کا اعلان کیا ۔ جی ایچ ایم سی کا منصوبہ بند آن لائن پورٹل نوٹس جاری ہونے کے ابتدائی مرحلے سے ہی شکایت کا پتہ لگائے گا اور اس کے بعد کی کارروائی جیسے کہ بولنے کے احکامات ، جائیداد کو سیل کرنا اور ڈھانچے کو مسمار کرنا ، ان غیر مجاز تعمیرات کے خلاف مخصوص کارروائیوں سمیت پورے عمل کو دستاویزی شکل دی جائے گی ۔ جی ایچ ایم سی نے ای سی میں غیر مجاز تعمیرات نوٹیشن کو شامل کرنے کے لیے اسٹامپس اور رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے ساتھ تال میل کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے جو کسی پراپرٹی کی ملکیت اور عنوان کی حیثیت کی تصدیق کرنے والا سرکاری دستاویز ہے ۔ جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے کہا کہ عمارت کے مالکن ابتدائی طور پر G+1 یا G+2 ڈھانچوں کی اجازت نامے حاصل کر کے اور پھر غیر قانونی طور پر اضافی منزلیں تعمیر کر کے ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور رہائشی احاطے کو تجارتی اداروں میں تبدیل کر کے ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور اضافی ٹیکس سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔ ش