کانگریس کو اصولوں پر کامیابی، بھٹی وکرمارکااور وینکٹ ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد: سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا نے الزام عائد کیا کہ بلدی انتخابات میں مجلس اور بی جے پی نے عوام کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کیلئے فرقہ وارانہ ایجنڈہ کے ساتھ انتخابی مہم چلائی ۔ رکن پارلیمنٹ وینکٹ ریڈی ، سابق صدر پردیش کانگریس پونالہ لکشمیا ، رکن اسمبلی جگا ریڈی اور دیگر قائدین کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ ٹی آر ایس نے کامیابی کیلئے سرکاری مشنری اور دولت کا استعمال کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر نے اپنی تقریر کے ذریعہ عوام کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی اور یہ تاثر دیا کہ حیدرآباد میں صورتحال بگڑسکتی ہے۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ ترقی اور فلاح و بہبود کو انتخابی مہم کا حصہ بنانے کے بجائے فرقہ وارانہ مسائل پر اکتفا کیا گیا ۔ فرقہ وارانہ نوعیت کے مسائل سے عارضی طور پر فائدہ ہوسکتا ہے لیکن عوام بہت جلد حقیقت سے واقف ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اگرچہ عددی طاقت کے اعتبار سے ناکام ہوئی ہے لیکن اصولوں کی بنیاد پر وہ کامیاب رہی۔ کانگریس نے ترقی اور فلاح و بہبود کو انتخابی موضوع بنایا تھا۔ بھٹی وکرمارکا نے کانگریس کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ نتائج سے مایوس نہ ہوں کیونکہ کانگریس کیلئے یہ عارضی شکست ہے۔ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو شاندار کامیابی حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس میں کبھی بھی مجلس کے ساتھ مفاہمت نہیں کی ۔ سیاسی طور پر بھلے ہی ساتھ میں کام کیا لیکن مجلس کی پالیسی سے کبھی بھی اتفاق نہیں رہا۔ کانگریس نے مذہبی سیاست کے ذریعہ عوام کو تقسیم کرنے کی کوشش نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ جانا ریڈی کے بشمول دیگر قائدین کی بی جے پی میں شمولیت سے متعلق گمراہ کن خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے پردیش کانگریس صدر کے انتخاب پر کانگریس ہائی کمان کا فیصلہ قطعی رہے گا۔ رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ حیدرآباد کے نتائج حکومت کے خلاف عوامی ناراضگی کا ثبوت ہیں۔ حکومت کی ایل آر ایس اسکیم عوام پر بوجھ ہے۔ سیلاب کے متاثرین حکومت کی امداد سے محروم ہیں۔ چیف منسٹر خود کو پرگتی بھون تک محدود کرچکے ہیں۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ اگر سیلاب کے متاثرین کو امداد جاری نہیں کی گئی تو متاثرین کے ساتھ پرگتی بھون کا گھیراؤ کیا جائے گا ۔