حیدرآباد میں مقیم 25 لاکھ آندھرائی خاندانوں پر سیاسی پارٹیوں کی نظر

   

آندھرا سے قائدین کی آمد ، مختلف طبقات کے اجلاس، دو ریاستوں میں ووٹ کا حق
حیدرآباد ۔ 4 ۔ اپریل (سیاست نیوز) عام طورپر جس ریاست میں انتخابات ہوتے ہیں، سیاسی پارٹیاں اسی ریاست میں اپنے امیدواروںکی کامیابی کیلئے مہم چلاتی ہیں لیکن تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کو منفرد مقام حاصل ہے کیونکہ آندھراپردیش کی اہم سیاسی پارٹیاں حیدرآباد پہنچ کر انتخابی مہم چلانے پر مجبور ہوچکی ہیں۔ متحدہ آندھراپردیش میں سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے لاکھوں خاندان حیدرآباد اور اس کے اطراف کے علاقوں میں بس گئے ہیں اور ریاست کی تقسیم کے باوجود انہوں نے حیدرآباد میں قیام کو ترجیح دی ۔ اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ حیدرآباد کے پاش علاقوں میں آندھرائی خاندانوں کا ابھی بھی غلبہ ہے۔ شہر اور مضافاتی علاقوں میں بسنے والے آندھرائی خاندان تلنگانہ کے الیکشن پر اثر انداز ہورہے ہیں۔ گریٹر حیدرآباد کے تقریباً 6 اسمبلی حلقہ جات ایسے ہیں جن میں آندھرائی رائے دہندے فیصلہ کن موقف کے حامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آندھرا کی مخالفت کرنے والی بی آر ایس پارٹی کو بھی ووٹ کیلئے آندھرائی رائے دہندوں کے آگے جھکنا پڑا ۔ اب جبکہ آندھراپردیش میں لوک سبھا کے علاوہ قانون ساز اسمبلی کے انتخابات ہیں، لہذا حیدرآباد میں بسنے والے 20 تا 25 لاکھ آندھرائی ووٹرس کی تائید حاصل کرنے کیلئے وائی ایس آر کانگریس پارٹی ، تلگو دیشم ، کانگریس اور بی جے پی قائدین حیدرآباد کا رخ کر رہے ہیں۔ سیاسی پارٹیوں کو آندھرائی علاقوں اور کالونیوں کا بخوبی اندازہ ہے ، لہذا روزانہ آندھرائی علاقوں میں اجلاس منعقد کرتے ہولئے تائید کی اپیل کی جارہی ہے۔ تلنگانہ اور آندھراپردیش دونوں ریاستوں میں 13 مئی کو رائے دہی مقرر ہے، ایسے میں آندھرائی رائے دہندوں کیلئے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہوچکا ہے کہ وہ تلنگانہ میں ووٹ دیں یا پھر آندھراپردیش جائیں۔ آندھرائی پارٹیاں رائے دہندوں سے اپیل کر رہی ہیں کہ وہ اپنے آبائی مقامات پہنچ کر ووٹ کا استعمال کریں۔ اگرچہ فہرست رائے دہندگان میں ایک سے زائد مقامات پر ناموں کی شمولیت کی اجازت نہیں ہیں لیکن آندھرائی خاندانوں سے تعلق رکھنے والے لاکھوں ووٹرس ابھی بھی دونوں ریاستوں میں اپنا ووٹ برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور تلگو دیشم کے کئی ارکان اسمبلی نے مختلف فنکشن ہالس میں آندھرائی رائے دہندوں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ ہفتہ اور اتوار کو آندھرائی پارٹیوں کے قائدین حیدرآباد میں سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات کر رہے ہیں۔ سیاسی پارٹیوں کے مطابق 10 اسمبلی حلقہ جات میں آندھرائی رائے دہندوں کا خاصہ اثر ہے۔ 1

دلچسپ بات یہ ہے کہ سیاسی پارٹیاں طبقات کے علحدہ اجلاس طلب کر رہی ہیں۔ ریڈی ، کما ، کاپو اور پسماندہ طبقات کے علحدہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے رائے دہی میں حصہ لینے کی ترغیب دی جارہی ہے ۔ آندھرائی پارٹیوں نے حیدرآباد میں مقیم آندھرائی خاندانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ آندھراپردیش میں موجود اپنے رشتہ داروں اور دوست احباب کو مخصوص پارٹی کی تائید کے حق میں ترغیب دیں۔ 1