حیدرآباد میں پولٹری صنعت کو بھاری نقصان

,

   

چکن کھانے سے کورونا وائرس کا اثر ہونے کی افواہوں کے بعد کاروبار ٹھپ
حیدرآباد ۔ 14 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : حیدرآباد میں پولٹری صنعت کو بھاری نقصان ہورہا ہے ۔ چکن کھانے سے کورونا وائرس کا اثر ہونے کی افواہوں کے بعد چکن کی فروخت کم ہوگئی ہے ۔ چکن کے استعمال سے یہ وائرس انسانوں میں تبدیل ہونے اور انسان بیمار پڑنے کی افواہوں نے چکن مارکٹ پر منفی اثر ڈالا ہے ۔ چکن کی قیمتیں بتدریج گھٹ رہی ہے ۔ مہلوک وائرس کے خوف سے عوام چکن اور گوشت کھانے سے گریز کررہے ہیں ۔ مونڈا مارکٹ میں چکن سنٹر کے مالک محمد اسلم نے کہا کہ ریٹلر اب فی کیلو گرام چکن صرف 60 روپئے میں فروخت کررہے ہیں ۔ حیدرآباد میں covid-19 سے دو افراد کے متاثر ہونے کے بعد عوام خوف زدہ ہوگئے ہیں ۔ چکن کی فروخت مکمل ٹھپ ہوگئی ہے ۔ فارم کی قیمت میں بھی فی کیلو گرام 15 روپئے کم کردی گئی ہے ۔ قبل ازیں ایک کیلو گرام چکن 90 روپئے تا 110 روپئے میں فروخت کیا جاتا تھا ۔ کمشنر انیمل ہسبنڈری پروین ملک نے گذشتہ ہفتہ پولٹری فیڈریشن آف انڈیا کو مکتوب لکھ کر بتایا تھا کہ پولٹری میں کورونا وائرس کی کوئی علامت پائی نہیں گئی اور یہ وائرس چکن سے انسانوں میں منتقل ہونے کی بھی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے ۔ عالمی سطح پر کسی بھی رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ covid-19 پولٹری کے ذریعہ انسانوں میں منتقل ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے ۔ جی ایچ ایم سی نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ چکن کھانے سے کورونا وائرس نہیں ہوگا تاہم عوام کی بڑی تعداد فی الحال چکن کھانے سے گریز کررہی ہے ۔۔