حیدرآباد میں کورونا وائرس کا پہلا کیس، سافٹ ویر انجنیئر متاثر، حکومت کی توثیق

   

گاندھی ہاسپٹل میں علاج ، حالت مستحکم ، بس میں سفر کرنے والے 80افراد اور خانگی دواخانہ کے اسٹاف کی طبی نگرانی

حیدرآباد ۔2 مارچ ( پی ٹی آئی / سیاست نیوز) تلنگانہ کے وزیر صحت ایٹالہ راجندر نے پیر کو کہا کہ ایک شخص کا کوروناوائرس معائنہ مثبت پایا گیا ہے اس کو شہر کے سرکاری گاندھی ہاسپٹل کے ایک وارڈ میں سب سے الگ تھلگ رکھا گیا ہے ۔ جہاں اس کا علاج جاری ہے اور حالت مستحکم بتائی گئی ہے ۔ راجندر نے کہا کہ 24 سالہ سافٹ ویر انجنیئر جو بنگلور میں کام کرتا ہے گذشتہ ماہ دبئی میں ہانگ کانگ کے افراد کے ساتھ کام کیا تھا ۔ جہاں وہ مشتبہ طور پر کورونا وائرس سے متاثر ہوگیا تھا ۔ یہ شخص 20/19 فبروری کو بنگلور واپس ہوا تھا جہاں سے ایک بس کے ذریعہ حیدرآباد پہنچا ۔ حیدرآباد آنے کے بعد اس کو کھانسی بخار کی شکایت پر شہر کے ایک خانگی سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹل میں شریک کیا گیا تھا جہاں اس کی حالت نہ سنبھلنے پر اتوار کی شام گاندھی ہاسپٹل لایا گیا تھا ۔ وزیر صحت نجے کہاکہ اس شخص سے رابطہ میں آنے والے تمام افراد کا پتہ چلایا جارہا ہے جن میں اس کے افراد خاندان بھی شامل ہیں ۔ علاوہ ازیںبسمیں اس کے ساتھ سفرکرنے والے افراد اور خانگی دواخانہ کے اسٹاف کا بھی پتہ چلایا جائے گا ۔ ایٹالہ راجندر نے کہا کہ مرکز کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق حکومت کام کررہی ہے ۔شہر حیدرآباد میں مہلک کورونا وائرس کے پہلے کیس کی توثیق ہوچکی ہے اور کورونا وائرس سے متاثرہ 25سالہشخص جو کہ مہندرا ہلز علاقہ کا ساکن ہے بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ شخص کو ابتداء میں کارپوریٹ دواخانہ میں رکھا گیا تھا لیکن علامات میں اضافہ کے بعد گاندھی ہاسپٹل منتقل کیا گیاجہاں پر علاج جاری ہے۔ شہر حیدرآباد میں پائے جانے والے پہلے کورونا وائرس سے متاثرہ شخص کی دبئی سے واپسی پر تشخیص کے دوران بیماری کے علامات پائے جانے کے سبب انہیں دواخانہ منتقل کیا گیا اور اب اس بات کی توثیق ہوچکی ہے کہ مذکورہ شخص جس کا تعلق حیدرآباد سے ہے وہ کورونا وائرس سے متاثر ہے جو کہ گاندھی ہاسپٹل میں زیر علاج ہے۔تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ شخص بنگلورو سے شہر حیدرآباد بذریعہ بس پہنچا ہے اور20فروری کی شب وہ دبئی سے ہندستان پہنچا تھااور بنگلورو میں دو یوم کے کام کے بعد22 فروری کو بذریعہ بس شہر حیدرآباد پہنچا اور اس دوران اس کا قریبی تعلق 80 افراد سے رہا جن میں27 بس مسافرین بھی شامل ہیں جو کہ کورونا وائرس سے متاثرہ شخص کے ساتھ بنگلورو سے حیدرآباد سفر کے دوران بس میں موجود تھے۔ شہر حیدرآباد میں کورونا وائرس کی علامات کے ساتھ اب تک جملہ 112 افراد کو دواخانہ سے رجوع کیا گیاتھا لیکن ان میں سے کسی کو بھی مرض لاحق نہیں تھا اسی طرح پدم شری ایوارڈحاصل کرنے والی ممتاز سماجی کارکن جو کہ شہرحیدرآباد سے تعلق رکھتی ہیں وہ ہانگ کانگ سے واپس ہوئیں اور ان میں بھی اس مہلک مرض کے علامات پائے جانے کے سبب انہیں سخت نگہداشت والے کمرہ جو کہ اس بیماری کے علاج کے لئے تیار کیا گیا ہے وہاں منتقل کردیا گیا ہے۔شہر حیدرآباد اور ریاست تلنگانہ میں پہلے کورونا وائرس سے متاثرہ شخص کی نشاندہی کے فوری بعد ریاستی وزیر صحت مسٹر ایٹالہ راجندر نے محکمہ صحت کے اعلی عہدیداروں کے علاوہ ڈاکٹرس کے ہمراہ ہنگامی اجلاس منعقد کیا اور اجلاس کے دوران سپرنٹنڈنٹ گاندھی ہاسپٹل ودیگر کو بھی اجلاس میں طلب کیا گیا۔ کورونا وائرس جس نے دنیا بھر میں دہشت پھیلائی ہوئی ہے اس وائرس کے وبائی ہونے کے سلسلہ میں تاحال تحقیق جاری ہے لیکن مجموعی اعتبار سے اس بیماری کو وبائی تصور کیا جا رہاہے ۔ چین سے شروع ہونے والی اس بیماری میں مبتلاء مریضوں کی بڑی تعدادایران‘ جنوبی کوریا‘ تھائی لینڈ‘ بحرین‘ اٹلی اور دیگر ممالک میں ہپائی جانے لگی ہے ا ور ملک کے مختلف ائیر پورٹس پر پہنچنے والے مسافرین کی سختی سے جانچ کی جا رہی ہے تاکہ اگر کسی میں کورونا وائرس کی علامات پائی جاتی ہیں تو انہیں فوری طور پر علاج و معالجہ کیلئے سخت نگہداشت والے کمرہ میں منتقل کرتے ہوئے ان کے علاج کی شروعات کی جاسکے ۔