حیدرآباد میں گوگل سیفٹی انجینئرنگ سنٹر قائم کرنے کا اعلان

   

چیف منسٹر ریونت ریڈی سے کمپنی کے عہدیداروں کی ملاقات، مختلف امور پر تبادلہ خیال، تلنگانہ کیلئے اعزاز

حیدرآباد۔4۔ڈسمبر۔(سیاست نیوز) تلنگانہ میں کانگریس کے ایک سالہ دور اقتدار کے جشن کے دوران عالمی شہر ت یافتہ ٹکنالوجی کمپنی گوگل نے ریاستی حکومت کو عظیم تحفہ دیا ہے۔گوگل نے شہرمیں حیدرآبا دکو گوگل سیفٹی انجینئرنگ سنٹر کے قیام کے لئے منتخب کیا ہے ۔ دنیا بھر میں گوگل سیفٹی انجینئرنگ سنٹر کا یہ پانچواں مرکز ہوگا جو کہ حیدرآباد میں قائم کیا جائے گا اور ایشیاء پیسیفک میں ٹوکیو کے بعد شہر حیدرآباد میں گوگل کا یہ دوسرا مرکز ہوگا۔ گوگل کے ذمہ داروں کے وفد نے آج چیف انفارمیشن آفیسر گوگل رائل ہینسن کی قیادت میں چیف منسٹر تلنگانہ اے ریونت ریڈی سے ان کی قیامگاہ واقع جوبلی ہلز پر ملاقات کرتے ہوئے انہیں کمپنی کے اس فیصلہ سے واقف کروایا اور کہا کہ کمپنی نے ماہ اکٹوبر میں ہندستان میں گوگل سیفٹی انجینئرنگ سنٹر کے قیام کا اعلان کیاتھا اور ملک کی بیشتر ریاستوں کی جانب سے اس مرکز کے قیام کے لئے کمپنی کو راغب کرنے کے اقدامات کئے جا رہے تھے لیکن کمپنی نے شہر حیدرآباد میں اس سیفٹی سنٹر کے قیام کے سلسلہ میں فیصلہ کیا ہے کیونکہ ریاست تلنگانہ ڈیجیٹل اسکل ڈیولپمنٹ میں ملک کی دیگر ریاستوںمیں سب سے آگے ہے ۔ رائل ہینسن نے کہاکہ شہر حیدرآباد عالمی سطح پر انفارمیشن ٹکنالوجی اور انجینئرنگ کے معاملہ میں اپنی منفرد شناخت رکھتا ہے اسی لئے وہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکز میں تبدیل ہوچکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شہر حیدرآباد5 عالمی انفارمیشن ٹکنالوجی کمپنیزکا مرکز ہے جہاں گوگل ‘ مائیکرو سافٹ‘ ایپل ‘ ایمیزون کے علاوہ فیس بک موجود ہیں۔ ہینسن کے مطابق گوگل سیفٹی انجینئرنگ سنٹر کے ذریعہ اب انفارمیشن ٹکنالوجی کے دور میں سائبر سیفٹی کو مزید متحرک اور کارکرد بناتے ہوئے ان مسائل کو حل کرنے میں مستعدی اور برق رفتاری سے اقدامات کئے جاسکیں گے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ گوگل کے اس مرکز کے قیام کے لئے شہر حیدرآبادکا انتخاب اور گوگل کے ساتھ کیا جانے والا یہ معاہدہ حکومت تلنگانہ کے لئے خوشی اور فخر کا باعث ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاستی حکومت کے ساتھ گوگل کا معاہدہ شہر حیدرآباد کو ایک مرتبہ پھر سے عالمی سطح پر انفارمیشن ٹکنالوجی اور انوویشن کے مرکز کے طو رپر پیش کرنے کا سبب بنے گا۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران گوگل ہیڈ کوارٹر کادورہ کرتے ہوئے اس سلسلہ میں کوششوں کا آغاز کیا تھا اور اب گوگل کے نئے مرکز کے شہر حیدرآباد میں قیام کے فیصلہ سے ریاست کی ترقی اورانفارمیشن ٹکنالوجی کے شعبہ میں پیشرفت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ حکومت تلنگانہ اور گوگل کے درمیان معاہدہ کے سلسلہ میں کہا جار ہاہے کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے جلد ہی گوگل سیفٹی انجینئرنگ سنٹر کے قیام کے سلسلہ میں اقدامات کا آغاز کیاجائے گا جو کہ سائبر سیکیوریٹی کے شعبہ میں نئے دور کا آغاز ہوگا اور اس شعبہ سے وابستہ ماہرین کے لئے بہترین روزگار کے مواقع حاصل ہونے کا امکان ہے۔گوگل کے اس نئے مرکز کے آغاز کے بعد تلنگانہ میں مصنوعی ذہانت کے فروغ ‘ سائبر سیکیوریٹی ماہرین و محققین کے لئے ایک بہترین پلیٹ فارم ثابت ہوگا جہاں عصری ٹکنالوجی کے استعمال کے ذریعہ اس شعبہ کے چیالنجس سے نمٹنے میں اہم کامیابی حاصل ہوگی۔ گوگل کے مطابق ہندستان میں اس مرکز کے قیام کے ذریعہ نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے علاوہ ان کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے اقدامات کئے جائیں گے جو کہ سائبر سیکیوریٹی پراڈکٹس کی تیاری میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ گوگل کی جانب سے قائم کئے جانے والے اس 5ویں مرکز کے متعلق کہا جا رہاہے کہ یہ دنیا میں موجود 4 مراکز سے زیادہ وسیع ہوگا جہاںدیگر مراکز سے زیادہ عملہ خدمات انجام دے گا۔چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کی گوگل کے عہدیداروں سے ملاقات کے دوران ریاستی وزیرانفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابوکے علاوہ گوگل کے عہدیدار ارجیت سرکار‘ سرینواس ریڈی ‘ منگلا شیشادری‘ کے علاوہ اپوروا چامریا اور دیگر موجود تھے ۔3