حیدرآباد ۔ 22 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز) : کشمیر کے علاقے میں اچھی فصل کی بدولت شہر کے بازار سیب سے بھر گئے ہیں ۔ جموں و کشمیر سے باٹا سنگارم فروٹ منڈی میں روزانہ سیبوں کے ٹرک پہنچ رہے ہیں۔ ہماچل پردیش سے سیب اگست کے آخر میں شہر میں آنا شروع ہوگئے ہیں اور اب کشمیری قسم کے سیب پہونچ گئے ہیں ۔ پچھلے ہفتے جموں و کشمیر اور ہماچل پردیش سے شہر کے مضافات میں واقع باٹا سنگارم مارکٹ میں کل 19 ٹن سیب پہنچے تھے ۔ باٹا سنگارم مارکٹ کے ایک اہلکار کے مطابق سیب کی اکثریت کشمیر کے علاقے سے ہے ۔ ہماچل پردیش ’ شملہ قسم ‘ کے لیے مشہور ہے لیکن کشمیر میں سیب کے ایک درجن سے زیادہ اقسام ملتے ہیں ۔ ستمبر کے مہینے میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے شہر کو کشمیر کے سیب نہیں آئے ۔ تاہم اکٹوبر کے آغاز کے ساتھ ہی سیب سے لدے ٹرک ہر روز پہنچ رہے ہیں ۔ وادی میں کلوڈیلیشنر ، کنور ، جانتھن ، مہاراجی ، بلغاریہ تریل ، وودی عمبری ، چاری عمبری ، ولایتی عمبری اور جیسی اقسام اگائی جاتی ہیں ۔ ہماچل پردیش میں بڑے پیمانے پر اُگائی جانے والی اور معیاری سیب کی قسمیں رائل ڈیلیشن ، ڈارک بیرون گالا ، اسکارلیٹ اسپر ، ریڈویلکس اور گولڈن ڈیلیشن ہیں ۔ شہر میں سیبوں کی آمد اگست کے آخر سے شروع ہوتی ہے جب ہماچل پردیش سے پیداوار کو کسان یا ایجنٹ لاتے ہیں ۔ اگست اور ستمبر کے آس پاس قیمتیں زیادہ ہوتی ہیں ۔ لیکن جب کشمیری کی اقسام اکٹوبر میں آنا شروع ہوجاتی ہیں تو قیمتیں آہستہ آہستہ کم ہوجاتی ہیں ۔ نومبر اور جنوری کے درمیان تقریبا 2500 ٹرک ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر سے شہر آتے ہیں ۔ ایک ٹرک میں 600 سے 1000 کے درمیان باکس ، ہر ڈبے میں 50 ، 150 اور 180 سیب ہوتے ہیں ۔ ریٹیل مارکٹ میں ایک اچھے سیب کی اوسط قیمت تقریباً 15 روپئے ہے ۔ شہر میں ٹرک کی روزانہ آمد کے بعد سیب کی قیمتوں میں بھی کافی کمی ہوتی ہے ۔۔ ش