کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے انوکھی شناختی اتھارٹی آف انڈیا کی جانب سے شہر میں 127 افراد کو نوٹس جاری کرنے کے بعد سوالات اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ یو آئی ڈی اے آئی کو کسی بھی شخص کی شہریت کی تصدیق کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا ، “یو آئی ڈی اے آئی نے مناسب طریقہ کار پر عمل نہیں کیا اور اس کے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔ اس کا نتیجے لوگوں میں خوف پیدا ہوگا۔
THREAD: UIDAI did not follow due procedure & abused its powers. The result was (understandable) panic among people
First, @UIDAI has no power to verify citizenship. It has few powers to look into some cases of Aadhaar being granted incorrectly (rules 27 & 28) https://t.co/2QlzaOcwVJ
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) February 19, 2020
اویسی نے تلنگانہ کے ڈی جی پی سے درخواست کی ہےکہ وہ تصدیق کریں کہ کس بنیاد پر انہیں نوٹس ایا ہے۔
Which police officer provided you with this information? @UIDAI Can @TelanganaDGP confirm if they shared a list of 127 names with UIDAI? Can they tell us on what grounds? Since UIDAI has now shifted the responsibility to @TeanganaPolice it is their responsibility to clear the air
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) February 19, 2020
واضح رہے کہ یو آئی ڈی اے آئی نے حیدرآباد میں 127 افراد کو آدھار کارڈز حاصل کرنے کے دعوے کو ثابت کرنے کے لئے نوٹس جاری کرنے کے بعد اس معاملے پر تنازعہ شروع ہوا ہے۔
انہیں ہدایت دی گئی تھی کہ وہ امیتا بنڈرو ( ڈپٹی ڈائریکٹر) اور انکوائری آفیسر کے ساتھ تمام ضروری دستاویزات کے ساتھ بات کرکے یہ ثابت کریں کہ آپ ہندوستان کے شہری ہیں اور اگر آپ ہندوستانی شہری نہیں ہیں تو ،میہ ثابت کرنے کہ آپ ہندوستان میں قانونی طور پر داخل ہوئے ہیں اور آپ کا قیام درست ہے ۔