حیدرآباد میں 26 جنوری سے نئے راشن کارڈز کی اجرائی: پونم پربھاکر

   

اندرماں انڈلو کیلئے 16 تا20 جنوری سروے، زمین رکھنے والے غریبوں کو ترجیح، شہر کے عوامی نمائندوں کے ساتھ اجلاس
حیدرآباد۔/12 جنوری، ( سیاست نیوز) وزیر ٹرانسپورٹ اور حیدرآباد کے انچارج وزیر پونم پربھاکر نے اندرماں انڈلو اور راشن کارڈز کی اجرائی کے مسئلہ پر آج گریٹر حیدرآباد کے عوامی نمائندوں اور مختلف محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔ میئر حیدرآباد وجیہ لکشمی، حیدرآباد کے ارکان اسمبلی، کلکٹر حیدرآباد انودیپ درشٹی اور دیگر عہدیداروں نے اجلاس میں شرکت کی۔ پونم پربھاکر نے عہدیداروں سے کہا کہ 26 جنوری سے حکومت کی چار اہم اسکیمات پر عمل آوری کا آغاز ہورہا ہے لیکن حیدرآباد میں کسانوں اور زرعی اراضی نہ ہونے کے سبب صرف دو اسکیمات پر عمل آوری ہوگی۔ رعیتو بھروسہ اور اندرماں آتمیا بھروسہ اسکیم کسانوں اور زرعی مزدوروں کیلئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں اندرماں انڈلو اور راشن کارڈز کی اسکیم پر عمل آوری ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ 16 تا 20 جنوری دونوں اسکیمات کے استفادہ کنندگان کا سروے کے ذریعہ انتخاب کیا جائے گا۔ 20 جنوری سے مستحق اور اہل افراد کی تفصیلات ڈیٹا انٹری میں درج کی جائیں گی جبکہ 26 جنوری سے نئے راشن کارڈز کی اجرائی عمل میں آئے گی۔ پونم پربھاکر نے کہا کہ راشن کارڈز کی اجرائی کے سلسلہ میں گائیڈ لائنس کو قطعیت دی گئی ہے اور حکومت موجودہ گائیڈ لائنس کے مطابق ہی راشن کارڈز جاری کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ راشن کارڈز اور اندرماں انڈلو کیلئے درخواستیں وصول کی جائیں گی۔ پونم پربھاکر نے کہا کہ حیدرآباد میں اراضی رکھنے والے غریب خاندانوں کو اندرماں انڈلو میں ترجیح دی جائے گی۔ بے گھر غریب خاندانوں کو حکومت مکانات منظور کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اضلاع سے نقل مقام کرنے والے افراد کو بھی راشن کارڈز اور اندرماں انڈلو اسکیمات سے استفادہ کا موقع رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اسکیمات سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر شفافیت کے ساتھ عمل کی جائیں گی اور کوئی بھی مستحق خاندان محروم نہیں رہے گا۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ زیر تکمیل ڈبل بیڈ روم مکانات کو جلد مکمل کرنے کیلئے کنٹراکٹرس سے بات چیت کی جائے گی اور مکانات کی تکمیل کے بعد لاٹری کے ذریعہ تقسیم عمل میں آئے گی۔ پونم پربھاکر نے کہا کہ فیلڈ ویریفکیشن کی بنیاد پر اہل افراد کا انتخاب کیا جائے گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اندیشوں کا شکار نہ ہوں اور سروے کی تکمیل کے باوجود عہدیداروں کو تفصیلات فراہم کئے جاسکتے ہیں۔ گذشتہ دس برسوں میں راشن کارڈز جاری نہیں کئے گئے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اسکیمات کے سلسلہ میں ضلع کلکٹرس کو واضح ہدایات دی ہیں۔ اضلاع کے انچارج وزراء ضلعی سطح پر اجلاس منعقد کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ 16 تا 20 جنوری فیلڈ ویریفکیشن کے بعد موصولہ فہرست کو 20 تا 24 جنوری وارڈ کی سطح پر عوامی رائے حاصل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 25 جنوری تک ڈیٹا انٹری مکمل کرلی جائے گی۔ ہر اسمبلی حلقہ میں 3500 اندرماں انڈلو مکانات منظور کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں 50 فیصد درخواستیں ایسی ہیں جن کے پاس اراضی موجود ہے ایسی درخواستوں کو ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ اسکیمات پر عمل آوری میں شفافیت برقرار رکھیں۔ تلنگانہ میں 200 یونٹ مفت برقی، 500 روپئے میں گیس سلینڈر، 2 لاکھ روپئے تک کسانوں کے قرض معافی، 10 لاکھ روپئے آروگیہ شری اور آر ٹی سی میں خواتین کو مفت سفر کی سہولت جیسے وعدوں پر عمل آوری جاری ہے۔ معاشی دشواریوں کے باوجود سرکاری ملازمین کو ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو تنخواہ ادا کی جارہی ہے۔1