ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست، قبرستانوں پر ناجائز قبضوں پر اظہار افسوس
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے وقف بورڈ کو ہدایت دی ہے کہ حیدرآباد اور رنگا ریڈی میں مسلم قبرستان کی تفصیلی فہرست پیش کرے۔ عدالت نے قبرستانوں پر ناجائز قبضوں کی برخواستگی کے اقدامات کی ہدایت دی ۔ خواجہ بلال احمد اور محمد الیاس کی جانب سے داخل کردہ مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان اور جسٹس وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے مسلم قبرستانوں اور ان پر ناجائز قبضوں سے متعلق تفصیلات پر مشتمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ درخواست میں ہائی کورٹ سے خواہش کی گئی کہ ریاست میں مسلم قبرستانوں کے تحفظ اور نگہداشت کیلئے رہنمایانہ خطوط مدون کریں۔ درخواست گزار نے شکایت کی کہ مسلم قبرستانوں کے تحفظ میں وقف بورڈ ناکام ہوچکا ہے اور قبرستانوں پر لینڈ گرابرس نے غیر مجاز قبضے کرلئے ہیں۔ درخواست گزار نے قبرستانوں کا سروے کرتے ہوئے اراضی کے تحفظ سے متعلق نشاندہی پر وقف بورڈ کو ہدایت دینے کی اپیل کی۔ درخواست کی سماعت کے بعد عدالت نے دریافت کیا کہ قبرستانوں میں تدفین کے سلسلہ میں کوئی طریقہ کار قواعد و ضوابط کیوں نہیں ہیں۔ اقلیتی کمیشن اس سلسلہ میں مساعی کیوں نہیں کر رہا ہے ؟ عدالت نے قبرستانوں میں تدفین کی اجازت نہ دینے والے متولیوں کے خلاف کارروائی کیلئے وقف ایکٹ میں موجود گنجائش کے بارے میں استفسار کیا۔ عدالت نے کہا کہ کوئی بھی قبرستان کی اراضی پر کیسے قبضہ کرسکتا ہے جوکہ ایک مقدس سمجھی جاتی ہے ۔ وقف بورڈ کے اسٹانڈنگ کونسل صفی اللہ بیگ نے عدالت کو بتایا کہ وقف ایکٹ میں متولیوں کے خلاف کارروائیوں گنجائش موجود ہے اور آئندہ سماعت کے موقع پر اس سلسلہ میں رپورٹ پیش کی جائے گی۔
