شاستری پورم سے چنتل میٹ تک برج کی تعمیر ، 319 کروڑ روپئے کے مصارف ، حکومت نے منصوبے کو منظوری دے دی
حیدرآباد ۔ 11 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : ریاستی حکومت نے حیدرآباد کے تاریخی اور قدرتی ورثے میر عالم ٹینک کو ایک جدید اور عالمی معیار کے سیاحتی مرکز کے طور پر ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ منصوبے کے تحت میر عالم ٹینک پر ایک مثالی برج تعمیر کرنے کی حکومت نے منظوری دی ۔ ساتھ ہی میر عالم ٹینک کو جدید تفریحی اور قدرتی حسن سے بھر پور مقامات میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بنگلور نیشنل ہائی وے پر شاستری پورم سے چنتل میٹ تک شاندار 2.5 کلو میٹر طویل اور 16.5 میٹر چوڑا برج تعمیر کیا جائے گا ۔ تعمیر کی ذمہ داری کے این آر کنسٹرکشن لمٹیڈ کو ملی ہے ۔ 319 کروڑ کے مصارف سے یہ برج تعمیر کیا جارہا ہے ۔ ( Engineeing, Procurement, Construction ) ( ای پی سی ) موڈ پر تعمیر کیا جارہا ہے جس کی منظوری موسیٰ ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے دی ہے ۔ واضح رہے کہ میر عالم ٹینک پر تعمیر کیا جانا ولا برج سنگا پور کے ’ گارڈنس آف بے ‘ کے طرز پر تعمیر کرنے کا چیف منسٹر ریونت ریڈی نے فیصلہ کیا ہے ۔ یہ برج نہ صرف مسافرین کیلئے محفوظ سفر فراہم کرے گا بلکہ جنوبی حیدرآباد کی ٹریفک کو بڑی حد تک آسان بنائیگا ۔ روزانہ ایک لاکھ سے زائد مسافروں کو سہولت حاصل ہوگی ۔ محکمہ سیاحت نے میر عالم ٹینک کے دو قدرتی جزائر ( ایک 5 ایکڑ اور دوسرا 2.5 ایکڑ ) کو سیاحتی مقامات کے طرز پر ترقی دینے کا بھی منصوبہ تیار کیا ہے ۔ جہاں برڈ پیراڈائز ، آبشاریں ، ایڈونچر پارک ، تھیم پارک ، ایمفی تھیٹرس ، کنونشن سنٹرس قائم کئے جائیں گے تاکہ مقامی و غیر ملکی سیاحوں کو راغب کیا جاسکے ۔ عہدیدار میر عالم ٹینک کو نہرو زوالوجیکل پارک سے جوڑنے کے منصوبے پر بھی کام کر رہے ہیں تاکہ چڑیا گھر کے راستے کشتیوں کے ذریعہ میر عام ٹینک تک آمد و رفت بحال کی جاسکے ۔ یہ منصوبہ حیدرآباد کے سیاحتی نقشے پر نئی شناخت قائم کرے گا جس سے شہر میں ایکو ٹورازم اور فیملی انٹرٹنمنٹ کو فروغ کی توقع کی جارہی ہے ۔ میر عالم ٹینک جو کبھی حیدرآباد کے شہریوں کی پیاس بجھانے کا اہم ذریعہ تھا ۔ اب ایک نئے عہد میں داخل ہورہا ہے ۔ جڑواں ذخائر آب عثمان ساگر و حمایت ساگر کی تعمیر سے قبل میر عالم ٹینک شہر کا واحد بڑا ذخیرہ آب تھا ۔ اس تاریخی ٹینک کی تعمیر کا سنگ بنیاد 20 جولائی 1804 کو رکھا گیا تھا ۔ جو حیدرآباد کے تیسرے نظام آصف جاہ دوم کے دور میں اس وقت کے وزیر عالم عالم بہادر کے نام سے موسوم کیا گیا ۔ تعمیر 8 جون 1806 کو مکمل ہوئی اور تب سے یہ مقام حیدرآباد کے ورثے کی علامت بن چکا ہے ۔ اب نیا مثالی برج میر عالم ٹینک کو ایک بار پھر حیدرآباد کی شناخت کا مرکز بنادے گا ۔ جہاں ماضی کی شان اور مستقبل کی ترقی اور ایک دوسرے سے جڑیں گی ۔۔ 2