حیدرآباد کا جمعرات بازار ‘ 80 سال سے موجود

   

لاک ڈاون میں چند ماہ کیلئے بازار بند رہا ۔ نئی پرانی اشیاء کی دستیابی ۔ آن لائن خریدی کے دور میں بھی بازار کی اہمیت برقرار
محمد محمود علی خان
شمس آباد ۔ 14 نومبر ۔ شہر حیدرآباد میں پرانا پل کے قریب ہر جمعرات کو صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک بازار لگایا جاتا ہے جو کہ جمعرات بازار کے نام سے جانا جاتا ہے۔ سڑک کے کنارے لگائے جانے والے بازار کو چوربازار بھی کہا جاتا ہے جو تقریباً 80 سال سے قائم ہے۔ لاک ڈاؤن کے دور میں ہی چند ماہ کیلئے بازار بند تھا جس کے بعد مسلسل ہر جمعرات کو بازار لگایا جارہا ہے۔ اس بازار میں خریدوفروخت کیلئے تلنگانہ کے تقریباً مقامات سے لوگ آتے ہیں۔ حیدرآباد میں کئی مقامات پر بازار لگائے جاتے ہیں لیکن جمعرات بازار کو ایک مخصوص مقام حاصل ہے۔ آج کے ترقی یافتہ دور میں شہر میں تقریباً ہر علاقہ میں بڑے بڑے شاپنگ مالس، کپڑے کے دوکانات ہزاروں کی تعداد میں موجود ہیں۔ ہوٹلس بھی کافی تعداد میں ہے۔ ہر شاپنگ مال یا ہوٹل میں ایک الگ خصوصیت موجود ہے۔ کوئی ہوٹل چائے کیلئے تو کوئی بریانی کیلئے اب تو حیدرآباد میں دیگر ممالک کے مشہور کھانے کی ڈشیس بھی حیدرآباد میں دستیاب ہورہی ہیں۔ ان سب کے علاوہ جمعرات بازار کو ایک الگ ہی خصوصیت حاصل ہے جہاں بازار میں چہل پہل برقرار رہتی ہے۔ جمعرات بازار میں دوردراز سے تاجر یہاں سڑک کے کنارے مختلف اشیاء فروخت کرتے ہیں جس میں گھریلو سامان جیسے پلنگ، الماری، بستر، فرنیچر، صوفے وغیرہ الیکٹرانک اشیاء بھی جیسے ٹیلیویژن، ٹیلیفون، فریج، ریڈیو، ٹیپ ریکارڈر وغیرہ کے علاوہ لیاپ ٹاپ، کمپیوٹر بھی اس بازار میں دستیاب ہوتا ہے۔ باورچی خانہ کی تمام اشیاء، دستی گھڑیاں، گاڑیوں کے پارٹس کے علاوہ قدیم سکے اور نوٹس بھی جمعرات بازار میں فروخت کئے جاتے ہیں۔ اس نئے دور میں عوام دوکانات سے سامان خریدنے کے بجائے آن لائن خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں۔ جیسے جیسے زمانہ ترقی کرتا جارہا ہے ویسے ہی عوام کو کافی سہولتیں مل رہی ہیں۔ ان سب کے باوجود جمعرات بازار کی رونق میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ اس بازار کی خصوصیت یہ ہیکہ یہاں نئے اور پرانے استعمال کئے ہوئے سامان آسانی سے مل جاتے ہیں جن کی قیمت دکانات میں ملنے والی قیمت سے کافی کم ہوتی ہے۔ جمعرات بازار کے شروعاتی دور میں سامان ہراج کیا جاتا تھا جیسے جیسے وقت گزرتا گیا ہراج کا دور ختم ہوتا گیا۔ جمعرات بازار میں دوکانات میں چوری کئے گئے سامان بھی ملتے ہیں جس کی وجہ سے اسے چوربازار کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ جو حضرات قدیم و نادر اشیاء کو جمع کرنے کے شوقین ہیں، ان کیلئے جمعرات بازار بیحد فائدہ مند ثابت ہوگا۔ قدیم دستی گھڑیاں، پرانے زمانے کے سکے اور نوٹ کے علاوہ سجاوٹی سامان بھی مل جاتا ہے۔ جمعرات بازار میں ہزاروں تاجر سامان فروخت کرکے اپنی زندگی بسر کرتے ہیں۔ آج سے چند سال قبل شہر حیدرآباد کے اطراف و اکناف کے علاقوں میں بازار لگائے جاتے تھے جہاں زیادہ تر ترکاری بھاجی، کھانے کی تمام اشیاء ملتی تھیںلیکن یہ بازار اب تقریباً بند ہوچکے ہیں۔ جیسے جیسے دور میں تبدیلی آتی گئی ہفتہ واری بازار ختم ہوتے چلے گئے لیکن جمعرات بامار کی رونق میں کمی نہیں آئی۔