محمد اظہر الدین صدر اسوسی ایشن اور سابقہ صدر ارشد ایوب کے درمیان لفظی جھڑپ
حیدرآباد۔ شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے مایہ ناز کرکٹرس محمداظہر الدین اور ارشد ایوب ایک دوسرے سے الجھ پڑے اور ارشد ایوب نے غصہ میں محمد اظہر الدین کو ’چور‘ اور ملک کو بیچنے والا تک کہہ دیا۔ حیدرآباد کرکٹ اسوسیشن کے جنرل باڈی اجلاس کے دورا ن ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران ارشد ایوب نے صدر حیدرآباد کرکٹ اسوسیشن محمد اظہر الدین پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ اظہر کیا ہیں اور اگر وہ زبان کھول دیتے ہیں تو اس کے کیا اثرات ہوں گے اس کا اندازہ اظہر الدین کو ہونا چاہئے ۔ اظہرالدین نے بھی ٹسٹ کرکٹر ارشد ایوب کو اجلاس کے دوران برا بھلا کہنے لگ گئے ۔ حیدرآباد کرکٹ اسوسیشن میں ہونے والے بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں سے ہر کوئی واقف ہے اور ایچ سی اے میں جاری حالات کے دوران منعقدہ اس اجلاس میں ارشد ایوب اور اظہر الدین کے درمیان ہونے والی اس لفظی جھڑپ نے اخبارات میں سرخیاں حاصل کرنی شروع کردی ہیں۔ ارشد ایوب کی جانب سے اظہر الدین کو میاچ فکسر اور ملک کو بیچنے والا کہے جانے پر اظہر الدین نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کرکٹ اسوسیشن میں کچھ لوگ اپنے عہدوں کا ناجائز فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ عدالت میں شکایات ‘ اینٹی کرپشن بیورو میں شکایت کے علاوہ بی سی سی آئی سے شکایات کے سلسلہ میں گرما گرم مباحث کے دوران دونوں کرکٹرس نے ایک دوسرے پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ۔ ارشد ایوب حیدرآباد کرکٹ اسوسیشن کے سابق صدر رہ چکے ہیں ۔ محمد اظہر الدین کو فی الحال ایپکس کونسل اور جنرل باڈی ارکان دونوں کی ہی تائید حاصل نہیں ہورہی ہے اور جنرل باڈی ارکان کا الزام ہے کہ محمد اظہر الدین من مانی کر رہے ہیںاور ان کے طرز کارکردگی سے حیدرآباد میں کرکٹ کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا بلکہ حیدرآباد میں کرکٹ کو نقصان پہنچ رہا ہے جس کی مثال حیدرآباد میں عالمی معیار کا کرکٹ اسٹیڈیم موجود ہونے کے باوجود شہر میں آئی پی ایل کا ایک بھی میاچ منعقد نہ کیاجانا ہے۔ ارشد ایوب نے محمد اظہر الدین پر نااہلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک اچھے کرکٹر ثابت ہوئے ہیں لیکن ایک اچھے منتظم ثابت نہیں ہوپائے جس کی وجہ سے حیدرآباد کرکٹ اسوسیشن کو اس طرح کے سنگین حالات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ محمد اظہر الدین نے جنرل باڈی ارکان اور اپیکس کونسل پر ان کے خلاف منظم سازش کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ ان کے صدر منتخب ہونے کے بعد سے ہی انہیں ناکام ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔