جگن سے ملی بھگت، عوامی احتجاج کیلئے کانگریس کی دھمکی
حیدرآباد ۔15۔ مئی(سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے الزام عائد کیا کہ پانی کے معاملہ میں تلنگانہ سے ناانصافی کیلئے چیف منسٹر کے سی آر ذمہ دار ہیں۔ پارٹی کے سینئر لیڈر ناگم جناردھن ریڈی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ دریائے کرشنا سے آندھراپردیش کو پانی کی منتقلی میں کے سی آر اور جگن موہن ریڈی کی ملی بھگت ہے۔ پانی کی منتقلی سے تلنگانہ کے کئی اضلاع خشک سالی کا شکار ہوں گے اور حیدرآباد کو پینے کے پانی کی سربراہی متاثر ہوگی۔ اس کے باوجود چیف منسٹر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ جناردھن ریڈی نے اسمبلی میں چیف منسٹر کی تقریر کا ویڈیو پیش کیا جس میں انہوں نے کہا کہ جگن موہن ریڈی کو تعاون جاری رہے گا۔ اسمبلی میں کئے گئے وعدہ کے مطابق کے سی آر رائلسیما پراجکٹ کو پانی کی منتقلی پر خاموش ہیں۔ انہوں نے چیف منسٹر پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر نے اقتدار کے لئے ہمیشہ مخالفین سے سمجھوتہ کیا ہے۔ کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ نے دونوں ریاستوں میں پانی کی تقسیم کے سلسلہ میں ایک سب کمیٹی قائم کی ہے۔ سب کمیٹی نے رپورٹ میں بتایا کہ رائلسیما کے پراجکٹ کے لئے ابھی تک 73900 کیوزک پانی استعمال کیا گیا ۔ پانی کے استعمال کے سلسلہ میں جناردھن ریڈی نے جنوری میں چیف منسٹر کو مکتوب روانہ کیا تھا لیکن کوئی جواب نہیں آیا۔ انہوں نے 5 مئی کو دوبارہ چیف منسٹر کو مکتوب لکھا جس پر کے سی آر نے 12 مئی کو جائزہ اجلاس منعقد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دباؤ کے تحت حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جناردھن ریڈی نے کہا کہ اگر کے سی آر تلنگانہ سے ناانصافی پر خاموش رہیں گے تو کانگریس عوام احتجاج منظم کرے گی ۔