گوداوری سے سربراہی آب کا منصوبہ ، موسیٰ ندی کے متاثرین کو روزگار اور معاشی امداد، منشیات کے خلاف سخت گیر اقدامات
اپوزیشن ریاست کی ترقی میں شامل ہو یا خاموش رہے، عثمانیہ اور کاکتیہ یونیورسٹیز کا احیاء، باغ عامہ میں یوم عوامی حکمرانی ، چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 17 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے حیدرآباد کو عالمی ترقی یافتہ شہر کے طور پر ترقی دینے اور اسے گیٹ وے آف دی ورلڈ میں تبدیل کرنے کے عہد کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی معیشت کو 2047 تک تین ٹریلین ڈالر تک پہنچانے جامع منصوبہ تیار کیا گیا ہے ۔ ریونت ریڈی آج باغ عامہ میں یوم عوامی حکمرانی تقریب میں قومی پرچم لہرایا، پریڈ کی سلامی لی اور تقریب سے خطاب کیا۔ سقوط حیدرآباد کے ضمن میں حکومت نے یوم عوامی حکمرانی کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔ قبل ازیں چیف منسٹر نے گن پارک پہنچ کر تلنگانہ کے شہیدوں کو خراج پیش کیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ 17 ستمبر تلنگانہ کی تاریخ میں اہمیت کا حامل ہے جبکہ شاہی حکمرانی کا خاتمہ اور جمہوریت کا آغاز ہوا۔ انہوں نے نظام حکمرانی کے خلاف مسلح جدوجہد کے شہیدوں کو خراج پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ 7 ڈسمبر 2023 کو تلنگانہ میں کانگریس برسر اقتدار آئی جو تلنگانہ کے جمہوری سفر میں ایک اہم پیشرفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت میں غرور اور تکبر اور اقربا پروری کے علاوہ غیر ضروی سرپرستی کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ تعلیم کے شعبہ کی ترقی کیلئے اقدامات کا ذکر کیا اور کہا کہ ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی قائم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے فیصلے عوام کی خواہشات اور سوچ کے مطابق کئے جارہے ہیں ۔ اگر عوام کسی فیصلہ کو غلط تصور کرتے ہیوں تو اصلاح کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے جی تا پی جی جیسے دلکش نعروں کے بجائے حکومت عملی اقدامات کے ذریعہ نظام تعلیم کو عالمی معیاری کے مطابق تیار کر رہی ہے ۔ تعلیم ہی کامیابی کا اصل ہتھیار ہے۔ ینگ انڈیا انٹیگریٹیڈ ماڈل اسکولس ہر اسمبلی حلقہ میں تعمیر کئے جائیں گے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بعض تنگ نظر افراد نے 25 ایکر ارا ضی پر 200 کروڑ کے خرچ سے اسپورٹس کی تعمیر کی مخالفت کی ہے۔ جب امیروں کے بچے بین الاقوامی معیار کے اسکولوں میں تعلیم حاصل کرسکتے ہیں تو کیا غریبوں کے بچے تنگ و تاریک کمروں میں کھیل کود کی سہولتوں کے بغیر گھٹ گھٹ کر کیوں رہیں۔ اپوزیشن ریاست کی ترقی میں شامل ہو یا خاموش رہے۔ عثمانیہ اور کاکتیہ جیسی مشہور یونیورسٹیز گزشتہ 10 برسوں سے زوال اور غفلت کا شکار رہیں۔ تلنگانہ حکومت نے ریاستی یونیورسٹیز کو کیمبرج ، ہارورڈ اور آکسفورڈ جیسی یونیورسٹیز کے طرز پر ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یونیورسٹیز کیلئے وائس چانسلرس کا تقرر کیا گیا جس میں میرٹ اور سماجی انصاف کو ملحوظ رکھا گیا ہے ۔ عثمانیہ یونیورسٹی کو 542 کروڑ کی گرانٹ منظور کی گئی اور مزید 100 کروڑ بنیادی سہولتوں کیلئے مختص کئے گئے۔ چیف منسٹر نے پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تحفظات کے بلز اسمبلی میں منظوری کے بعد مرکز کے پاس زیر التواء ہے جس کی منظوری کا مطالبہ کیا گیاجس کے ذریعہ 23973 پسماندہ طبقات کے نمائندوں کو مجالس مقامی میں حصہ داری ملے گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کرشنا اور گوداوری کے آبی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ گزشتہ حکومت کی ناکامی کی اصلاح کرتے ہوئے ہم نے پانی کے ہر خطرہ کے حصول کے لئے قانونی لڑائی کی حکمت عملی تیار کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد تلنگانہ کا سہارا اور ہماری پہچان ہے۔ یہی ہمارا برانڈ ہے اور اسی برانڈ کو آئندہ برسوں میں عالمی سطح پر کھڑا کرنے کیلئے طویل مدتی منصوبہ تیار کیا گیا ہے ۔ 2035 تک ایک ٹریلین ڈالر جبکہ 2047 تک تین ٹریلین ڈالر کی معیشت کو ترقی دی جائے گی۔ حیدرآباد میں سڑکوں ، بجلی ، ٹرانسپورٹ کے علاوہ آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ حیدرآباد صاف ستھرا خوشگوار اور معیاری طرز زندگی کا شہر بن سکے ۔ آنے والے 100 برسوں کے پینے کے پانی کی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے گوداوری سے حیدرآباد کو پانی سربراہ کرنے کا منصوبہ ہے ۔ 7360 کروڑ کی لاگت سے مرحلہ 2 اور 3 کے کام شروع کئے گئے ہیں۔ موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ کا ذکر کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ موسیٰ ندی کے کنارے بسنے والے غریب عوام کو بہتر طرز زندگی اور روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ موسیٰ ندی کو سیاحتی مرکز میں تبدیل کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ 24 ہزار کروڑ کی لاگت سے میٹرو ریل کے دوسرے مرحلہ کا توسیعی منصوبہ شروع کیا جارہا ہے۔ موجودہ 69 کیلو میٹر کے میٹرو نیٹ ورک کے ساتھ مزید 76.4 کیلو میٹر میٹرو ریل کو توسیع دی جائے گی۔ چیف منسٹر نے تلنگانہ بالخصوص حیدرآباد کو منشیات سے پاک بنانے کیلئے اقدامات کا حوالہ دیا اور کہا کہ پولیس منشیات اور گانجہ کی روک تھام کیلئے سختی سے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے منشیات کے خلاف مہم میں عوام سے تعاون کی اپیل کی۔ 1