حیدرآباد کو 25 عالمی سرکردہ شہروں میں شامل کرنے حکومت کی مساعی

   

مصنوعی ذہانت کے اہم مرکز کے طور پر فروغ دینے کا منصوبہ، ڈاؤس میں کے ٹی راما راؤ کا خطاب

حیدرآباد۔/22جنوری، (این ایس ایس ) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے آج کہا کہ شہر حیدرآباد کو مصنوعی ذہانت کے اہم مراکز کی حیثیت کے حامل دنیا کے 25 سرکردہ شہروں کی فہرست میں شامل کرنے کیلئے تلنگانہ کی حکومت مقدوربھر مساعی کررہی ہے۔ سوئزر لینڈ کے شہر ڈاؤس میں عالمی اقتصادی فورم کے ایک خصوصی پیانل سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ’’ اس مقصد کے حصول کیلئے ہم نے 2020 کو مصنوعی ذہانت کا سال قرار دیا ہے۔‘‘ 2030 تک مصنوعی ذہانت کے شعبہ کا حصہ عالمی شرح نمو کا 40 فیصد رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبہ کو مستحکم بنانے اور مزید مواقع تلاش اور حاصل کرنے کیلئے ہماری حکومت متعدد اقدامات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت ہمیں حکمت عملی کے ساجھیداروں کو تلاش کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔ اس کے استعمال کے ذریعہ ہم مزید مواقع پیدا کرنے کیلئے مربوط پروگراموں کا اہتمام کریں گے، ہماری حکومت اس مقصد کیلئے مزید اقدامات کا سلسلہ جاری رکھے گی۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ مال برداری، نقل و حرکت، ہجوم کی گنتی، جرائم کی نشاندہی اور انسداد جیسے کئی شعبوں میں خدمت کو مؤثر و سرعت انگیز بنانے کیلئے ہم مصنوعی ذہانت کا استعمال کریں گے۔ تلنگانہ کے وزیر آئی ٹی نے کہا کہ مستقبل میں مصنوعی ذہانت کا بہت بڑا کاروبار رہے گا اور کوئی بھی محکمہ اس کے انقلاب سے محروم نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد پولیس بھی ٹریفک قواعد کو مؤثر بنانے کیلئے اس کا استعمال کررہی ہے مرکزی حکومت رہنمایانہ خطوط مرتب کررہی ہے۔ کے ٹی آر نے اس کو مزید مؤثر اور جوابدہ بنانے کیلئے عالمی برادری سے اپیل کی۔