حیدرآباد کے مضافات میں ویٹرنری ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور پھر اسے جلانے کے معاملے کی پارلیمنٹ میں آج ہنگامہ نظر آیا۔
سرمائی اجلاس کے پیر کے روز دونوں ایوانوں میں بھی اس پر کافی بحث ہوئی۔ تلنگانہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے آج لوک سبھا میں ” دیشا‘‘ کی عصمت ریزی اور قتل واقعہ پر تحریک التواء پیش کرتے ہوئے اس واقعہ پر مباحث کی اجازت دینے کا پزور مطالبہ کیا۔
جس پراسپیکرنے وقفہ سوالات کے بعد وقفہ صفرمیں اس مسئلہ کو اٹھانے کا ریونت ریڈی کو مشورہ دیا تاہم رکن پارلیمنٹ نے وقفہ سوالات کو ختم کرتے ہوئے ملک میں خواتین کے ساتھ ہونے والے انسانیت سوز واقعات پر بحث کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ۔اس ہنگامہ کے دوران کچھ دیر تک ایوان کی کارروائی میں خلل پیدا ہوا۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ ملک میں ہونے والے ان واقعات پر لوک سبھا کو پریشانی ہے، اور کہا کہ وقفہ سوالات کے بعد اس موضوع پر تفصیلی بات کی جاۓ گی۔
راجیہ سبھا کی رکن جیا بچن نے عصمت ریزی کے مجرموں کو سرعام سزا دینے کی مانگ ہاوس میں رکھی ہے۔ راجیہ سبھا میں چیئرمین وینکیا نائیڈو نے کہا کہ حیدرآباد میں جو ہوا وہ ہمارے معاشرے کے لیے ایک بدنما داغ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں دیکھنا چاہئے کہ ایسے واقعات کیوں ہورہے ہیں اور ہمیں اسکا حل تلاش کرنا چاہئے۔ میں چاہتا ہوں کہ ہررکن اس معاملہ پراپنی تجویزرکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘عصمت دری کرنے والوں پر کوئی رحم نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے ساتھ یہ بھی کہا کہ کسی نئے قانون کی ضرورت نہیں ہے ، لیکن ادارے کی ضرورت تو ہے۔
غلام نبی آزاد نے کہا کوئی بھی رہنما یا سیاست دان یہ نہیں چاہے گا کہ اس کی ریاست میں ایسا واقعہ پیش اۓ، اور صرف قوانین کے پاس کرنے سے کام نہیں چلے گا بلکہ ہم سب کو متحد ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
اے آئی اے ڈی ایم کے رکن پارلیمان وجیلا ستیا ناتھ نے کہا کہ ‘ملک بچوں اور خواتین کے لئے محفوظ نہیں ہے۔ 4 افراد جنہوں نے اس جرم کا ارتکاب کیا ہے انہیں 31 دسمبر سے قبل سزائے موت دی جانی چاہئے۔
فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم کی جائیں۔ وہیں کانگریس کی راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ امی یاجینک نے کہا، ‘میں عدالتی ، مقننہ ، ایگزیکٹیو اور دیگر تمام نظاموں سے معاشرتی تبدیلی کے لئے آگے آناچاہیے۔
حیدرآباد کے اس انسانیت سوز واقعہ نے سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے، اور ملک کے مختلف گوشوں سے بلا تفریق مذہب وملت اواز اٹھ رہی، حکومت کو قانون کی بالادستی کےلیے مستحکم اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے۔
UKN Reddy, Congress MP from Nalgonda, Telangana in Lok Sabha: A lady doctor was abducted, gang-raped, murdered&burnt in a high security area. One of the causes of the incident is indiscriminate sale of liquor. We request a fast track court be set up and accused hanged till death. pic.twitter.com/aVbj9KDk7A
— ANI (@ANI) December 2, 2019
Rajya Sabha Chairman M Venkaiah Naidu on crimes against women: What is required is not a new bill. What is required is political will, administrative skill, change of mindset and then go for kill of the social evil. pic.twitter.com/Em1GDFMusv
— ANI (@ANI) December 2, 2019
Rajya Sabha MP Jaya Bachchan: These type of people (the accused in rape ) need to be brought out in public and lynched https://t.co/2QcQh1FugY
— ANI (@ANI) December 2, 2019
Vijila Sathyananth, AIADMK MP on rape & murder of woman veterinary doctor in Telangana: The country is not safe for children&women. 4 people who committed this crime should be hanged till death before Dec 31. A fast track court should be set up. Justice delayed is justice denied pic.twitter.com/5b1bMiogd0
— ANI (@ANI) December 2, 2019
Congress' Amee Yajnik in Rajya Sabha, on rape & murder of woman veterinary doctor in Telangana: I request all the systems, judiciary, legislative, executive & other systems to come together to see that a social reformation takes place. This should be on emergency basis. pic.twitter.com/5q0b4ioILj
— ANI (@ANI) December 2, 2019