حیدرآباد کی ترقی کیلئے بجٹ میں 10 ہزار کروڑ مختص: وینکٹ ریڈی

   

19 مختلف پراجکٹس کا منصوبہ، موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ پر بی آر ایس کا دوہرا معیار، اربن انفراسٹرکچر سمٹ سے خطاب

حیدرآباد ۔4۔ اکتوبر (سیاست نیوز) وزیر عمارات و شوارع کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس قائدین موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہائی ٹیک سٹی میں اربن انفراسٹرکچر سمٹ 2024 سے خطاب کرتے ہوئے وینکٹ ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ کی تکمیل کے نام پر حکومت نے ایک ہزار کروڑ کا قرض حاصل کیا تھا لیکن اقتدار سے محرومی کے بعد بی آر ایس قائدین نے موقف تبدیل کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسیٰ ندی کے اطراف کے علاقوں میں بسنے والے افراد آلودگی کے سبب مختلف مسائل کا سامنا کرر ہے ہیں۔ حیدرآباد سے نلگنڈہ ضلع تک کئی علاقے موسیٰ ندی کے پانی پر منحصر ہیں۔ آلودگی کے نتیجہ میں عوام کو آبپاشی اور پینے کے پانی کی ضرورت کیلئے آلودہ پانی استعمال کرنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس نے 10 سالہ دور حکومت میں بنیادی انفراسٹرکچر کی فراہمی پر کوئی دلچسپی نہیں لی۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ دنیا بھر میں اربن کلچر کو فروغ حاصل ہوا ہے۔ تلنگانہ حکومت بھی شہری علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ آنے والی نسلوں کو آلودگی سے بچانے کے لئے موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ پر عمل آوری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کو عالمی معیار کا شہر بنانے کیلئے بنیادی انفراسٹرکچر تعمیر کئے جارہے ہیں۔ جن میں سڑکوں ، روڈ اوور بریجس اور نئی لنک روڈس کی تعمیر شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آؤٹر رنگ روڈ کے حدود میں تقریباً 40 فیصد آبادی بستی ہے۔ 2028 تک یہ تعداد 50 فیصد ہوجائے گی۔ حیدرآباد کے شہری حدود کی توسیع اور بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر حکومت نے توجہ مرکوز کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبادی میں اضافہ سے ٹریفک کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے ۔ حکومت ٹریفک مسائل سے نمٹنے کیلئے کئی پراجکٹس کا آغاز کر رہی ہے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے انفراسٹرکچر سے متعلق 19 مختلف پراجکٹس کی نشاندہی کی ہے۔ ان پراجکٹس میں موسی ریور فرنٹ ترقیاتی پراجکٹ ، نئے ایرپورٹس کی تعمیر ، سیٹلائیٹ ٹاؤنس کا قیام ، میٹرو ٹرین پراجکٹ میں توسیع ، گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی تنظیم جدید ، ریجنل رنگ روڈ کی تعمیر ، ہائی کورٹ کی نئی عمارت، انٹیگریٹیڈ اقامتی اسکولس اور عثمانیہ ہاسپٹل کی نئی عمارت کی تعمیر شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کی نئی عمارت پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت تعمیر کا منصوبہ ہے۔ حیدرآباد کی ترقی کیلئے حکومت نے بجٹ میں 10,000 کروڑ مختص کئے ہیں تاکہ شہر کو عالمی معیار کے ترقی یافتہ شہر میں تبدیل کیا جائے۔ وینکٹ ریڈی نے اپوزیشن بی آر ایس پر ترقیاتی پراجکٹس کے بارے میں دوہرے معیار کا الزام عائد کیا۔ 1