اپل تا جنگاؤں رئیل اسٹیٹ میں غیرمعمولی ترقی، مستقبل میں ترقی کی امید
محمد محمود علی خان
حیدرآباد ۔ 30 نومبر ۔ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد حیدرآباد کے بعد سب سے زیادہ اہمیت ورنگل ضلع کو حاصل ہے۔ حیدرآباد ورنگل روڈ پر اپل سے جنگاؤں تک رئیل اسٹیٹ کاروبار میں بڑی تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔ یہاں کی زمین کی قیمتیں گزشتہ ایک دہائی میں آسمان کو چھونے لگی۔ ورنگل روڈ جو ایک زمانہ میں سنسان علاقہ مانا جاتا تھا لیکن آج سینکڑوں مکانات کاروباری ادارے قائم ہوچکے ہیں۔ ورنگل روڈ پر زمین کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد یہاں مزید ترقی ہوئی ہے۔ حیدرآباد ورنگل روڈ کے درمیان سفر کو مزید آسان کیا جائے تو زمین کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ سابقہ حکومت نے ورنگل اور قاضی پیٹ کے درمیان ’’مونوریل‘‘ کی تجویز پیش کی تھی۔ ورنگل کو ریاست کا دوسرا دارالحکومت بھی کہا جارہا ہے۔ دوسرے دارالحکومت کیلئے ماہرین کا کہنا ہیکہ شہر میں کچھ معیارات جیسے موسمی حالات، فاصلے، ترقی یا ثقافتی اہمیت پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ورنگل حیدرآباد کے بعد دوسرا سب سے بڑا شہر ہے۔ بنیادی سہولتیں نہ ہونے کی وجہ سے اور گریٹر حیدرآباد میں شامل ہوکر دوسرے دارالحکومت ہونے کے دعویٰ سے محروم رہ جائے گا۔ ریاست کی جانب سے تجویز کردہ فروغ کے ساتھ شہر میں دوسرے دارالحکومت بننے کیلئے کیا کرنے کی ضرورت ہوگی، اس پر غوروفکر کی ضرورت ہے۔ ورنگل کے نئے ماسٹر پلان کی نقاب کشائی کی گئی تھی جس میں 4000 کروڑ روپیوں کے ذریعہ زیرزمین نکاسی آب کا نظام شامل تھا۔ ماسٹر پلان کے ذریعہ آوٹر رنگ روڈ، ممنور ایرپورٹ کو اپ گریڈ کرکے، ماحولیاتی سیاحت کو فروغ دیتے ہوئے ساتھ ہی میگا ٹیکسٹائیل پارک میں روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔ شہر کی ترقی کیلئے ایک جامع نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔ مستقبل میں توسیع کی منصوبہ بندی، سماجی سہولت بشمول صحت کی دیکھ بھال کی سہولت، تفریحی مقامات اور عوامی پارک کو شامل کرنا چاہئے۔ اس کے ساتھ صنعتی ترقی کا مرکز بھی ہونا ضروری ہے۔ حیدرآباد اور ورنگل کے درمیان کا کوریڈور کو ایک اہم صنعتی اور روزگار کے مرکز میں تبدیل کیا جانا چاہئے جس سے ورنگل اور مشرقی حیدرآباد دونوں رہائشی عوام کیلئے مواقع پیدا ہوں گے۔ ممنور ایرپورٹ کی تکمیل کو ترجیح دینی ہوگی کیونکہ اس وقت شہر کا ہوائی رابطہ شمس آباد ایرپورٹ پر ہی انحصار کرنا پڑا گا۔ فضائی اور سڑک کے رابطوں کی ترقی سے سیاحت کے غیراستعمال شدہ وسائل سے فائدہ اٹھانے میں مدد مل سکتی ہے۔ حیدرآباد سے اس کی قربت کی وجہ سے تلنگانہ کے دوسرے دارالحکومت کیلئے مثالی انتخاب ہوگا۔ ورنگل دوسرے شہروں کے مقابلے میں دوسرے دارالحکومت کے ٹیگ کے ساتھ کہاں کھڑا ہے اور یہ کیا تمام ضروریات کو پورا کرپائے گا۔ یہ سب حکومت کی پالیسیوں پر ہی منحصر ہوگا۔ یہاں انٹرنل روڈ اور ریڈیل روڈ پر بھی کام کرنا ہوگا جس کے بعد ہی یہاں مزید ترقی کی امید کی جاسکتی ہے اور ریاست کا دوسرا دارالحکومت بن سکتا ہے۔