حیدرآباد کے مرد ، خواتین اور بچے ، بوریت سے نجات کیلئے دلچسپ سرگرمیوں میں مشغول

   

شوہروں کا بیویوں کے ہاتھ بٹانے اور پکوان پر توجہ ، بچوں کے ساتھ کمپیوٹر گیمس اور باغبانی و مطالعہ چند اہم مشغلہ
حیدرآباد ۔ 29 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : دنیا بھر میں ہزاروں افراد کو موت کی گرفت میں لینے والی خوفناک وباء کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن سے بیزار مرد خواتین اور بچے اب مزید بوریت سے بچنے اور خوشگوار وقت گذارنے کے لیے طرح طرح کے طریقے اختیار کررہے ہیں ۔ جن میں بریٹینا میری بسکٹ پر موجود سراخ اور اطراف کے کنگوروں کی گنتی سے لے کر گوگل 3D پر مشغول ہونا بھی شامل ہیں ۔ بچے کیرم بورڈ وغیرہ کھیلنے لگے ہیں ۔ وقت گذاری میں بچوں کے ساتھ بڑے بھی شامل ہوگئے ہیں ۔ بسکٹ کا مشغلہ ملک بھر میں ٹوئیٹر ٹرینڈ کے طور پر ابھرا ہے ۔ اس کے ساتھ گوگل کے 3D اینیملس پر بڑے اپنے بچوں کے ساتھ مشغول ہوگئے ہیں تاکہ بچوں کی دل بہلائی کے ساتھ خود کی بوریت بھی دور کرسکیں ۔ اکثر افراد اپنی جسمانی صحت کے لیے ورزش پر بھی توجہ دے رہے ہیں لیکن جم بند ہیں چنانچہ وہ گھر پر ہی کثرت کرنے لگے ہیں ۔ چند شوہر حضرات موقع کو غنیمت جان کر اپنی گرہست بیویوں کے روزمرہ کے کاموں میں ہاتھ بٹانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ بالخصوص ان لوگوں کے لیے یہ بہتر موقع ہے جو ایک عرصہ سے اپنی کئی گھریلو کام، روزمرہ کی مصروفیات کے سبب لیت و لعل میں ڈال کر بھول چکے تھے ۔ بعض شوہر فن پکوان پر طبع آزمائی بھی کرنے لگے ہیں ۔ بے چاری بیویاں اور بچے بے بسی کی حالت میں ان کا ہاتھ بٹانے پر مجبور ہورہے ہیں ۔ چند مرد خواتین اور بچے باغبانی پر اتر آئے ہیں ۔ گویا ایک طویل عرصہ سے توجہ کے طلب گار درختوں اور پودوں کے نصیب جاگ رہے ہیں ۔ لیکن اپارٹمنٹس میں ایسی سہولتیں نہیں ہیں چنانچہ وہاں کی زندگی قدرے دشوار گذار بلکہ بہت زیادہ بوریت زدہ ہے جہاں رہنے والوں کو بار بار تاکید کی جارہی ہے کہ اپنے بچوں کو بار بار فلیٹس کے باہر نکلنے سے روکیں ۔ سودا سلف لانے کے لیے وقت مقرر ہیں اور تو اور گھریلو ملازمین سے کہا گیا ہے کہ وہ گھر میں ہی رہیں ۔ بچے تو گھر میں ہیں اور بچوں کے لیے بنائے گئے پارکس و پلے گراونڈ سنسان نظر آرہے ہیں ۔ کسی وقت کتابوں سے دلچسپی رکھنے والوں کا شوق مطالعہ دوبارہ زندہ ہوگیا ہے اور چند مرد ، حواتین اور بچے اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کم سے کم سوشیل میڈیا پر رابطے پیدا کررہے ہیں ۔۔