حیدرآباد کے پرانے شہر کی عوام سہولتوں سے محروم

   

ترقیاتی کام ٹھپ ، وعدے وفا نہ ہوسکے ، ملٹی اسپیشالیٹی دواخانہ بھی نہیں
محمد مبشرالدین خرم
حیدرآباد۔14مارچ۔شہر حیدرآباد کے جنوبی خطہ میں یعنی پرانے شہر میں رہنے والوں کو حکومت کی جانب سے آخرکس بات کی سزاء دی جاتی ہے اور کیوں شہر کے ان علاقوں کو ترقی سے محروم رکھنے کے علاوہ عوام کو سہولتوں سے محروم رکھا جاتا ہے! حیدرآباد میٹرو ریل ہو یا شہر کے اطراف ملٹی اسپیشالیٹی دواخانوں کا منصوبہ ہو یا پھر سڑکوں کی توسیع یا فلائی اوور کی تعمیر کے معاملات ہوں پرانے شہر کو نظر انداز کرنے کی پالیسی اختیار کی جاتی ہے ۔ شہر حیدرآباد کے اطراف بلکہ شہر کے مضافاتی علاقوں میں پائپ لائن کے ذریعہ پکوان گیاس کی سربراہی کا عمل شروع کیا جاچکا ہے اور زائد از ایک لاکھ مکانات کو پائپ لائن کے ذریعہ گیاس کی سربراہی عمل میں لائی جانے لگی ہے اور بھاگیہ نگر گیاس لمیٹیڈ کے عہدیداروں کا کہناہے شہر کے تمام علاقوں میں پکوان گیاس کی پائپ لائن کے ذریعہ سربراہی کو یقینی بنانے کے لئے مزید دس سال لگ جائیں گے۔میڑچل ‘ کوم پلی ‘ گائتری نگر‘ سچترا ‘ چنتل ‘ بالانگر‘ موسیٰ پیٹ اور کوکٹ پلی کے کئی علاقوںمیں پائپ لائن کے ذریعہ پکوان گیاس کی سربراہی کا آغاز کیا جاچکا ہے اور جن علاقو ںمیں پائپ لائن کی تنصیب عمل میں لائی گئی ہے اسے دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پائپ لائن کے ذریعہ گیاس کی سربراہی کے معاملہ میں بھی پرانے شہر کو جان بوجھ کرنظرانداز کیا جا رہا ہے۔ گیاس اتھاریٹی آف انڈیا لمیٹیڈ‘ ہندستان پٹرولیم کارپوریشن لمیٹیڈ کے علاوہ بھاگیہ نگر گیاس لمیٹیڈ کی جانب سے شروع کئے گئے اس مشترکہ پراجکٹ کے ذریعہ جن مکانات تک پکوان گیاس بذریعہ پائپ سربراہ کی جا رہی ہے ان کے پکوان گیاس کے اخراجات میں 30تا40 فیصد کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے اور شہر کے مضافات کا ایک حصہ اس کا فائدہ اٹھا رہا ہے اور جلد ہی ای سی آئی ایل‘ بوئن پلی ‘ ترملگیری ‘ سینک پوری ‘ اے ایس راؤ نگر ‘ مولی ٰ علی ‘ میں گیا س کی سربراہی کے لئے پائپ لائن کی تنصیب کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ اسی طرح آرام گھر‘ گچی باؤلی ‘ حفیظ پیٹھ‘ مہدی پٹنم ‘ نانل نگر اور عطا پور کے علاوہ دیگر علاقو ںمیں بھی پکوان گیاس کی پائپ لائن کے ذریعہ سربراہی کے لئے پائپ کی تنصیب عمل میں لائی جا رہی ہے ۔ جن علاقوں کا تذکرہ کیا گیا ہے وہ شہر کے اطراف کے تمام علاقوں اور ہر سمت سے تعلق رکھنے والے علاقہ جات ہیں لیکن شہر حیدرآباد میں جہاں حقیقی شہر بستا ہے اس علاقہ کے شہریوں کے کسی بھی محلہ کا تذکرہ اس میں موجود نہیں ہے ۔حیدرآباد میٹرو ریل پراجکٹ میں پرانے شہر کی راہداری موجود تھی لیکن میٹروریل کے پراجکٹ کی تکمیل کے باوجود تاحال پرانے شہر کی منظورہ راہداری پر کسی قسم کی کوئی سرگرمیوں کا آغاز نہیں کیا گیا۔ حکومت تلنگانہ کے محکمہ صحت کی جانب سے شہر کے چاروں جانب ملٹی سوپر اسپیشالیٹی دواخانوں کی تعمیر اور قیام کا اعلان کیا گیا لیکن شہر حیدرآباد کے پرانے شہر میں یا جنوبی علاقہ کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا اور سال 2011 میں شروع کئے گئے پکوان گیاس کی پائپ لائن کے ذریعہ سربراہی کے منصوبہ میں پرانے شہر کا اب تک تذکرہ نہیں ہے اور بھاگیہ نگر گیاس لمیٹیڈ کے عہدیداروں کا کہناہے کہ آئندہ دس برسوں کے دوران وہ اس پراجکٹ کو مکمل کرنے کے منصوبہ کے تحت کام کر رہے ہیں۔