۔21 ہزار 444 کروڑ کی سرمایہ کاری کا تخمینہ ، ہزارہا نوجوانوں کو روزگار کے مواقع
حیدرآباد۔13فروری(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت شہر حیدرآباد کے اطراف و اکناف کے اضلاع میں صنعتوں کے قیام میں دلچسپی دکھائی جانے لگی ہے اور صنعتی ادارو ںکی اس دلچسپی کے متعلق عہدیداروں کا کہناہے کہ شہر حیدرآباد کے اطراف طلب کئے جانے والے اجازت ناموں کو دیکھتے ہوئے اس بات کا اندازہ لگایا جا رہاہے کہ جاریہ سال حیدرآباد کے نواحی و مضافاتی علاقوں میں 21ہزار 444کروڑ کی سرمایہ کاری کی جائے گی اور نئی کمپنیوں کے ذریعہ ہزاروں نوجوانوں کو روزگار ملنے کے امکانات ہیں۔ بتایاجاتاہے کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے شروع کردہ تلنگانہ آئی پاس کے ذریعہ تمام محکمہ جات کو مشترک کرتے ہوئے بہ آسانی اجازت ناموں کی اجرائی کے سبب درخواستوں کی یکسوئی میں بھی کوئی تاخیر نہیں ہورہی ہے اور جو صنعتی اداروں کی جانب سے درخواستیں داخل کی جا رہی ہیں ان میں انفارمیشن ٹکنالوجی سے متعلق ادارو ںکے قیام کی اجازت کیلئے درخواستوں کی بڑی تعداد ہے جنہیں بہ آسانی شہری علاقو ںمیں اجازت کے حصول میں کوئی دشواری نہیں ہورہی ہے ۔ تلنگانہ ریاستی انڈسٹریل پراجکٹس اپروول کے مطابق شہر حیدرآباد اور اطراف کے علاقوں میں گذشتہ تین ماہ کے دوران 255 درخواستیں وصول ہوئی ہیں اوران درخواستوں کی یکسوئی کیلئے زیادہ سے زیادہ 30 دن لگائے جا رہے ہیں اور سنگل ونڈو کے ذریعہ تمام محکمہ جات کے اجازت ناموں کو یقینی بنایا جا رہاہے ۔ صنعت کاروں کو تمام محکمہ جات کے چکر لگانے سے بچاتے ہوئے ایک ہی مقام سے تمام اجازت ناموں کی اجرائی کے سبب سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں بھی اضافہ ہونے لگا ہے اور شہری آبادیوںمیں ہونے والے اضافہ کے سبب آئی ٹی صنعت کو ان علاقو ںمیں پذیرائی بھی حاصل ہونے لگی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ اب تک شہر حیدرآباد کے اطراف کے علاقوں میں شہر مختلف کمپنیو ںکیجانب سے صنعتی اداروں کے قیام کے سبب 6لاکھ 3ہزار نوجوانوں کو ملازمتیں حاصل ہوئی ہیں اور ان کمپنیوں کے قیام کے ذریعہ 40ہزار237کروڑ کی سرکامیہ کاری ریکارڈ کی گئی ہے۔ شیرلنگم پلی ‘ راجندر نگر‘ مہیشورم کے علاوہ میڑچل میں بھی سرمایہ کاروں کی دلچسپی دیکھی جا رہی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ میڑ چل کے علاقوں میں اراضیات کے حصول اور قوانین میں نرمی کے سبب صنعتی اداروں کی دلچسپی حالیہ عرصہ میں زیادہ دیکھی جا رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ چند ماہ کے دوران مزید درخواستوں کے حصول کا امکان ہے اور میڑچل میں نئے انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکز کے قیام کی توقع کی جا رہی ہے کیونکہ کمپنیوں کی جانب سے میڑچل کے علاقوں میں اداروں کے قیام پر توجہ مرکوز کی جانے لگی ہے۔