مقامی افراد کی بھرپور ستائش ، حیدرآباد سے تعلقات میں بہتری کے اقدامات
حیدرآباد: نئی تخلیقات اور اختراعی سرگرمیوں کی کوئی حد نہیں ہوتی۔ دنیا کے کسی بھی حصہ میں فنکار اپنے فن کا لوہا منواسکتا ہے۔ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے بچوں نے اس کا ثبوت دیا اور ان کی تیار کردہ نادر و نایاب پینٹنگس کی نمائش ایران کے شیراز میونسپلٹی کی جانب سے منعقد کی گئی۔ حیدرآباد میں واقع ایرانی کونسلیٹ کے اشتراک سے حیدرآبادی بچوں کی پینٹنگس کی نمائش کو غیر معمولی مقبولیت حاصل ہوئی ہے ۔ شیراز کے نمازی میٹرو اسٹیشن کی گیلری میں یہ نمائش منعقدکی گئی۔ نمائش کے اوقات صبح 6 تا رات 9 بجے مقرر کئے گئے جو 15 دن تک جاری رہے گی ۔ ایرانی کونسلیٹ حیدرآباد کی اطلاع کے مطابق حیدرآباد کے مختلف اسکولوں اور تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے 200 طلبہ نے شیراز شہر کی تاریخ کا مطالعہ کرتے ہوئے 40 نایاب پینٹنگس تیار کی ہیں۔ کونسلیٹ کی جانب سے منتخب کردہ پینٹنگس کو ایران روانہ کیا گیا ۔ ایران کی کئی نمائندہ شخصیتوں کے علاوہ سکریٹری جنرل نیشنل کمیشن برائے یونیسکو اور شیراز کے میئر نے بھی نمائش کا مشاہدہ کیا اور بچوں کی صلاحیتوں کو سراہا۔ منتظمین کے مطابق ایران کے میڈیا میں نمائش کی بڑے پیمانہ پر تشہیر کی گئی ہے۔ شیراز کا ایران کے تاریخی شہروں میں شمار ہوتا ہے۔ شیراز کے میئر نے حیدرآباد کے میئر کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کی امید ظاہر کی ہے ۔ عمارتوں کے تحفظ اور تزئین نو کے سلسلہ میں ایران نے حیدرآبادی حکام کو تعاون کا پیشکش کیا ہے ۔ اس سلسلہ میں ایرانی کونسلیٹ اور محکمہ بلدی نظم و نسق کے عہدیداروں کے درمیان بات چیت جاری ہے ۔ تلنگانہ حکومت اور ایران کے تاریخی شہر اصفہان کے درمیان معاہدہ کا طویل عرصہ سے انتظار ہے۔