حیدرآباد، سائبر دھوکہ دہی کا نشانہ

   

جرائم کی شدت اور ’’پاکسو‘‘ کیسوں میں بھی اضافہ ریکارڈ
حیدرآباد 17 ستمبر (سیاست نیوز) انفارمیشن ٹیکنالوجی کا مشہور شہر حیدرآباد اب سائبر دھوکہ بازوں کا پسندیدہ شہر بن گیا ہے۔ شمالی ہند کی ریاستوں سے چلائے جارہے دھوکہ بازوں کے نیٹ ورک کی ساری توجہ اب ایسا لگتا ہے کہ شہر حیدرآباد پر مرکوز ہے۔ ملک میں بڑھتے سائبر دھوکہ دہی واقعات میں حیدرآباد نشانہ پر ہے۔ گزشتہ دنوں نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق حیدرآباد ملک کے دیگر بڑے شہروں سے آگے نکل گیا ہے۔ ایک طرف ترقی میں مثال قائم کرنے کی دوڑ میں مصروف حیدرآباد سائبر دھوکہ بازوں کے لئے بھی پسندیدہ مقام بن گیا ہے۔ انٹرنیٹ کا استعمال اور آن لائن مشغولیت اور شہریوں کے رجحان سے دھوکہ باز فائدہ اُٹھارہے ہیں۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق گزشتہ تین برسوں کے دوران حیدرآباد میں سائبر دھوکہ دہی کے واقعات میں 5 گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ دیگر میٹرو شہر ممبئی اور بنگلور میں دگنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ سائبر دھوکہ بازوں کی دھوکہ دہی کا شکار حیدرآبادی عوام کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ حیدرآباد اور بنگلور میں خواتین پر مظالم، تشدد اور ہراسانی میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن جرائم کی شدت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ مظالم خوفناک حد تک بڑھ گئے ہیں۔ حالانکہ حیدرآباد میں شی ٹیم بھی سرگرم ہے باوجود اس کے ’’پاسکو‘‘ کیسوں میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ حیدرآباد میں سال 2018 ء میں 428، سال 2019 ء میں 1379 اور سال 2020 ء میں 2553 مقدمات درج کئے گئے۔A