حیدرآباد : انڈین ریسنگ لیگ

   


حیدرآباد۔(سیاست نیوز)شہرحیدرآبادکے حسین ساگر کے قریب اس وقت انڈین ریسنگ لیگ جاری ہے جہاں تیز رفتار کاروں کی آوازوں نے شہر میں ایک نئی تاریخ رقم کی ہے ۔ موٹر ریسنگ کے اعتبار سے جہاں حیدرآباد نے کامیابی کا ایک باب شروع کیا ہے اور کار ریسنگ میں دلچسپی رکھنے والے افراد نے اس کا پرجوش استقبال کیا تو دوسری جانب ٹرافک جام نے عوام کو برہم کردیا ہے ۔ دوسرے دن بھی انڈین ریسنگ لیگ (آئی آرایل) اپنے پورے آب وتاب کے ساتھ مکمل ہوئی۔ دوسرے دن کی ریس صبح شروع ہوئی۔ اس ریس کو دیکھنے والوں کو صبح 8 بجے سے گیلریوں میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی تھی اور آج اتوار ہونے کی وجہ سے ہجوم زیادہ تھا ۔اس ریس کو دیکھنے والوں میں کافی جوش وخروش دیکھاجارہا ہے۔ پہلی مرتبہ حیدرآباد یہ ریس منعقد کی جارہی ہے جس کا کافی بہتر عوامی ردعمل حاصل ہورہا ہے۔ فارمولا4 کوالیفائنگ ریس صبح 9 بجے ہوئی جبکہ انڈین ریسنگ لیگ کوالیفائنگ9.20 بجے ہوئی۔ انڈین ریسنگ لیگ کوالیفائنگ9.40 ہوئی۔ این ٹی آر مارگ سٹی سرکٹ پرکار ریس ٹریک کی مضبوطی اور حفاظت کی جانچ کرے گی، ایچ ایم ڈی اے کے ایک عہدیدار اس کی تفصیلات بتائی تھی ۔ ہفتہ اور اتوارکو استعمال ہونے والی کاریں جی بی 08 وولف تھیں جو انڈین ریسنگ لیگ میں ڈرائیورز استعمال کرتے ہیں۔ ریسنگ ایونٹس اس ویک اینڈ اور10 اور11 دسمبر کو بھی مقرر ہیں۔ یہانڈین ریسنگ لیگ چھ ٹیموں پر مشتمل ہے جو لیگ فارمیٹ میں مقابلہ کر رہی ہیں۔ عہدیدار نے کہا کہ تماشائیوں کی حفاظت کو کافی اہمیت دی گئی ہے۔ ایونٹس کے دوسرے سیٹ کے دوران تعداد بڑھاکر 10,000 کر دی جائے گی۔دوسری جانب شہر میں شدید ٹرافک جام نے عوام کو برہم کردیاہے ۔اس کار ریسنگ کی وجہ سے شدید ٹرافک جام دیکھا گیا اور خاص کر مہدی پٹنم، مانصاحب ٹینک، پنچہ گٹہ ، نامپلی ، گرین لینڈ ، بیگم پیٹ ، پرکاشم نگر، پراڈائیز، بوئن پلی ، وائی ایم سی اے سکندرآباد، نلہ گٹہ جنکشن ، خیریت آباد، امیر پیٹ معظم جاہی مارکٹ ، عابذس ، کوٹھی اور دیگر اہم چوراہوں پر ٹرافک گھنٹوں جام رہی ۔سوشل میڈیا پر عوام نے ٹرافک جام پر انتظامیہ کو سخت تنقیدوں کا نشانہ بنایا ۔ٹرافک میں مہدی پٹنم سے سکندآباد جانے والی بس 49ایم میں ایک خاتون کے بے ہوش ہوکر گرنے کی اطلاع بھی ہے۔