حیدرآباد میں ایئرپورٹ کی کشادگی کی تیاریاں مکمل

   

مرکزی حکومت کے فیصلہ پر چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کے نظرثانی فیصلہ کی توقع، دیگر ریاستیں سفر کے احیاء پر خاموش

حیدرآباد۔24مئی (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں ائیر پورٹ کی کشادگی کے لئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں اور کہا جا رہاہے کہ شہر حیدرآباد کے ائیر پورٹ کی اندرون ملک پروازوں کیلئے کشادگی کے فیصلہ کو ریاستی حکومت نے مجموعی اعتبار سے قبول کرلیا ہے اور فضائی مسافرین پر کسی قسم کی کوئی پابندیوں کے سلسلہ میں کوئی اشارے نہیں دئیے ہیں جبکہ گذشتہ چند ہفتوں سے دوران چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے اگر اندرون ملک پرواز شروع کی جاتی ہیں تو بھی ایسی صورت میں ریاستی حکومت کی جانب سے اجازت نہیں دی جائے گی بلکہ ریاستی حکومت فضائی کمپنیوں کو اجازت فراہم نہیں کرے گی ۔ اب جبکہ مرکزی حکومت کی جانب سے سخت شرائط کے ساتھ اندرون ملک پروازوں کی کشادگی کا فیصلہ کیا گیا ہے تو ایسی صورت میں ریاستی حکومت کی جانب سے اب تک کوئی رائے ظاہر نہیں کی گئی ہے بلکہ شمس آباد ائیر پورٹ پر دوبارہ فضائی سرگرمیوں کے آغاز کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اندرون ملک پروازوں کی آمد و رفت شروع کرنے کا فیصلہ کو منظوری دی جاچکی ہے۔ ریاست پنجاب نے اندرون ملک سفر کرتے ہوئے پنجاب پہنچنے والے مسافرین کو بھی 14دن کے قرنطینہ کو لازمی قرار دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ ریاست مہاراشٹرا نے کسی بھی ائیر پورٹ کی کشادگی سے انکار کردیا ہے کیونکہ ریاست مہاراشٹرا کی حالت انتہائی ابتر ہوتی جا رہی ہے اور روزانہ کے اساس پر مہاراشٹرا میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہاہے۔ ریاست تلنگانہ کی جانب سے اندروں ملک فضائی سفر کے احیاء کے سلسلہ میں اختیارکردہ خاموشی پر کئی گوشوں سے اعتراض کیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ ریاست تلنگانہ میں اگر فضائی مسافرین کو قرنطینہ کرنے کے اقدامات نہیں کئے جاتے ہیں اور اگر ان فضائی مسافرین کو چھوڑ دیا جاتا ہے تو اس سے کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔ ریاستی حکومت کے ذرائع کا کہناہے کہ ریاستی حکومت کی ترجیحات اب معاشی استحکام ہوتی جارہی ہیں کیونکہ لاک ڈاؤن کے سبب جو صورتحال ہوئی ہے اس کے منفی اثرات ریاست کی معیشت پر کافی پڑے ہیں اور ان اثرات سے نکلنے کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے معاشی سرگرمیوں کو بہتر بنانے اور ریاست کے معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے اقدامات پر توجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔