حیدرآباد 26 جنوری (سیاست نیوز) مرکزی وزارت داخلہ اُمور نے خواتین و اطفال کے خلاف سائبر جرائم کے تدارک کے لئے یہاں سی ایف ایس ایل پر ’نیشنل سائبر فارنسک لیباریٹری‘ قائم کرنے کے لئے نربھئے فنڈ کے تحت 37.34 کروڑ روپئے کی تجویز کو منظوری دی ہے۔ یہ ایڈوانسڈ ’فسیلٹی‘ جس پر کام ہورہا ہے، ملک میں دیگر مرکزی اور ریاستی فارنسک سائنس لیباریٹریز کے لئے ایک ماڈل لیباریٹری ہوگی۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔ وزارت داخلی اُمور کے ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ریلیز میں کہا گیا کہ ’’اس لیباریٹری کے قیام سے سائبر جرائم بالخصوص خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کے انوسٹی گیشن میں ضروری فارنسک مدد ملے گی‘‘۔ مرکزی اور ریاستی سطحوں پر فارنسک لیباریٹریز میں شواہد کے نازک بٹس کا معائنہ کیا جاتا ہے اور اس طرح کریمنل کیسیس کا پتہ چلانے میں مدد ہوتی ہے۔ سائبر جرائم اور منشیات سے متعلق جرائم ہونے کے ساتھ لیباریٹریز کے رول میں اضافہ ہوا ہے۔ حیدرآباد کے لئے منظورہ اس پراجکٹ کو نربھئے فنڈ کے تحت روبہ عمل لایا جارہا ہے جسے مرکزی حکومت کی جانب سے پراجکٹس بالخصوص خواتین کی سیفٹی اور سکیوریٹی کو بہتر بنانے کے لئے بنائے گئے پراجکٹس کے لئے قائم کیا گیا ہے۔