حیدرآباد میں 9 لاکھ افراد کو موسمی وباؤ ںسے متاثر ہونے کا خطرہ لاحق

,

   

جی ایچ ایم سی حدود میں کوکٹ پلی زون، موسیٰ پیٹ سرکل، ملکاجگری ، خیریت آبادو چارمینار میں بخار و دیگر موسمی وبائیں: کمشنر جی ایچ ایم سی
حیدرآباد 24 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) حدود میں تیزی سے پھیلنے والی موسمی وباؤں کے درمیان شہر کے 9 لاکھ افراد کے بخار اور دیگر موسمی وباؤں سے متاثر ہونے کے خطرات لاحق ہیں۔ اس بلدی ادارہ کی طرف سے جاری کردہ اعداد کے مطابق شہر کے 389 محلہ میں رہنے والے افراد کو مچھروں سے پھیلنے والے بخار اور دیگر وباؤں سے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔ کوکٹ پلی زون کے 83 محلہ جات میں رہنے والے 45,487 خاندانوں کو بھی ان وباؤں سے متاثر ہونے کا خطرہ ہے جس کے بعد سکندرآباد زون میں 112 محلہ جات کے 40,699 خاندان موسمی وباؤں سے متاثر ہونے کے خطرات سے دوچار ہیں۔ موسیٰ پیٹ سرکل کے 12,411 اور ملکاجگری سرکل کے 10,294 خاندانوں کو موسمی وباؤں سے متاثر ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔ ان مقامات کے مقابلے خیریت آباد زون کسی حد تک کم متاثرہ علاقہ ہے جہاں سب سے کم 7,795 خاندانوں کے افراد کو موسمی بخار سے متاثر ہونے کا اندیشہ لاحق ہے۔ چارمینار میں 11,813 خاندان ان وباؤں سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ جی ایچ ایم سی کمشنر لوکیش کمار نے کہاکہ موسیٰ ندی کے شمال اور جنوبی علاقے موسمی وباؤں سے انتہائی مخدوش و غیر محفوظ مقامات ہیں بالخصوص سکندرآباد کنٹونمنٹ کو بھی سنگین خطرہ لاحق ہے۔ تلنگانہ میں 2400 ڈینگو کیسیس درج کئے گئے جن میں 845 کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔ حیدرآباد میں 410 انتہائی پُرخطر اور مخدوش علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں ضلع رنگاریڈی کی سرحد سے متصلہ دیگر کئی علاقے بھی موسمی وباؤں کے خطرہ سے دوچار ہیں۔ لوکیش کمار نے مزید کہاکہ شہر میں مچھروں کے پیدا ہونے اور پھیلاؤ کو روکنے کے لئے جاری مہم ڈسمبر تک جاری رہے گی۔