شہر کو30 ٹی ایم سی پانی کی سربراہی، تلنگانہ میں کبھی خشک سالی نہیں آئے گی، ذخیرہ آب کے افتتاح کے بعد چیف منسٹر کا خطاب
حیدرآباد۔/23فروری، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اعلان کیا کہ حیدرآباد کی پیاس بجھانے میں ملنا ساگر پراجکٹ اہم رول ادا کرے گا۔ حیدرآباد اور سکندرآباد میں پینے کے پانی کے مسئلہ کے مستقل حل کے علاوہ اطراف کے اضلاع میں سربراہی آب کیلئے ملنا ساگر سے سہولت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی ضرورت کیلئے بھی اس پراجکٹ سے پانی سربراہ کیا جائے گا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج کالیشورم پراجکٹ کے تحت ہمہ مقصدی ملنا ساگر ذخیرہ آب کو قوم کے نام معنون کیا۔ سدی پیٹ ضلع کے توگٹہ اور کنڈہ پاک منڈلوں کے درمیان 6805 کروڑ کے مصارف سے ذخیرہ آب تعمیر کیا گیا ہے جس میں 50 ٹی ایم سی فیٹ پانی کا ذخیرہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ گوداوری طاس پر یہ دوسرا بڑا ذخیرہ آب ہے۔ سری رام ساگر ذخیرہ آب کے بعد ملنا ساگر گنجائش کے اعتبار سے بڑا ہے اور یہ ملک کا سب سے بڑا ذخیرہ آب ہے جس میں دیگر وسائل کے ذریعہ پانی جمع کیا جارہا ہے۔ اس ذخیرہ آب کیلئے کوئی آبگیر علاقے نہیں ہیں۔ ذخیرہ آب کے افتتاح کے سلسلہ میں چیف منسٹر نے خصوصی پوجا کی جس کے بعد گوداوری کا پانی ملنا ساگر میں چھوڑا گیا۔ تقریب کے بعد بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ ملنا ساگر سے تلنگانہ عوام کی دیرینہ خواہش کی تکمیل ہوئی ہے اور پانی کے مسئلہ کے حل میں یہ اہم رول ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ 30 ٹی ایم سی پانی حیدرآباد کی آبی ضرورتوں کی تکمیل کرے گا جبکہ 8.33 لاکھ ایکر اراضی کو آبپاشی سہولتوں کیلئے سیراب کیا جائے گا۔22 اگسٹ کو ملنا ساگر میں پانی ذخیرہ کرنے کے تجربہ کا آغاز ہوا تھا اور 10.50 ٹی ایم سی پانی کا ذخیرہ کیا جاچکا ہے۔43 میگا واٹ کے 8 پمپس نصب کئے گئے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ آج کا دن سدی پیٹ اور اطراف کے اضلاع کے لئے تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالیشورم پراجکٹ کی تعمیر میں 58000 سے زائد ورکرس نے حصہ لیا ہے اور وہ تمام ورکرس سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ میں آبپاشی اور پینے کے پانی کی ضرورتوں کی تکمیل کیلئے آبپاشی پراجکٹس اور ذخیرہ آب تعمیر کئے گئے ہیں۔ انہوں نے پراجکٹ کی تعمیر کے سلسلہ میں وزیر فینانس ہریش راؤ اور عہدیداروں کے رول کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی پراجکٹ ہوا میں تعمیر نہیں ہوتا لہذا زمین پر تعمیر کیلئے کئی گاؤں کی اراضی کا حصول ضروری ہوتا ہے۔ ملنا ساگر کی تعمیر سے کئی گاؤں زیر آب آچکے ہیں جن میں میرے کالج کے ساتھیوں کے گاؤں شامل ہیں۔ گاؤں والوں سے بات چیت اور انہیں سمجھا مناکر معاوضہ ادا کرتے ہوئے اراضی حاصل کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ محبوب نگر ضلع میں ملنا ساگر کی طرح ذخیرہ آب تعمیر کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ کھمم ضلع میں سیتا رام پراجکٹ عنقریب مکمل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں خشک سالی کے خاتمہ کیلئے کالیشورم پراجکٹ تعمیر کیا گیا ہے۔ ملک بھر میں خشک سالی آسکتی ہے لیکن تلنگانہ میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پراجکٹس کے بارے میں ناواقف افراد گھٹیا مساعی کے ذریعہ تعمیر کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنقیدوں پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں دھان کی پیداوار پنجاب کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے شعبہ میں کام کرنے والے افراد آج زراعت کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اس موقع پر ریاستی وزراء ہریش راؤ، پرشانت ریڈی، بی جے پی کے رکن اسمبلی رگھونندن راؤ اور دیگر عوامی نمائندے موجود تھے۔ر