حیڈرا دفتر کیلئے پائیگاہ پیالیس کی عمارت حوالہ کرنے پر غور

   

تین زونس میں تقسیم کے بعد کارروائیوں کو تیز کرنے عہدیداروں کا منصوبہ

حیدرآباد 12 ستمبر (سیاست نیوز) حکومت ’ حیڈرا‘کے اختیارات میں اضافہ کے بعد ’ حیڈرا‘ دفتر کیلئے پائیگاہ پیالس سابق قونصل خانہ امریکہ بیگم پیٹ کی حوالگی کا جائزہ لے رہی ہے۔ حیدرآباد میٹرو پولیٹین ڈیولپمنٹ اتھاریٹی ‘ آؤٹر رنگ روڈ کے حدود میں موجود تالابوں اور سرکاری املاک کے تحفظ کیلئے تشکیل دیئے گئے شعبہ ’ حیڈرا‘کو حکومت سے اضافی اختیارات کے بعد اب ’ حیڈرا‘میں برسرکار سرکردہ عہدیداروں کی جانب سے ’ حیڈرا‘کو تین زونس میں تقسیم کرکے کارروائیوں کو تیز کرنے کی منصوبہ بندی کا آغاز کیا جاچکا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت سے عہدیداروں کی تخصیص کے بعد جلد ’ حیڈرا‘کیلئے مخصوص پولیس اسٹیشنوں کے قیام کے احکامات کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی جو لیک اینڈ اسیٹس پروٹیکشن فورس کے طور پر کام کرے گی۔ ’ حیڈرا‘ذرائع کے مطابق شہر حیدرآباد اور نواحی علاقوں میں حکومت سے تالابوں اور سرکاری اراضیات و پارکس کے تحفظ کیلئے ذمہ داریوں کے بعد اب تک کی کاروائیوں اور تالابوں کے تحفظ کیلئے جن تالابوں سے قبضہ جات برخواست کئے گئے ہیں ان کے پاس سیکیوریٹی عملہ کی تخصیص عمل میں لائی جاچکی ہے ۔کمشنر ’ حیڈرا‘مسٹر اے وی رنگاناتھ نے بتایا کہ تالابوں کے پاس سیکیوریٹی گارڈس کی تعیناتی کے ذریعہ تالابوں کو محفوظ رکھنے اور انہیں قبضوں سے بچانے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ’ حیڈرا‘ سے 70 تالابوں کی نشاندہی کرکے ہر تالاب پر 2 سیکیوریٹی گارڈس تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اندرون ایک ہفتہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں 185 تالاب اور حیدرآباد میٹروپولیٹین ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے حدود میں 600تالابوں کے تحفظ کے اقدامات کو یقینی بنایا جائیگا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ’ حیڈرا‘کے موجودہ دفتر بدھا بھون سکندرآباد سے منتقل کرنے کی سفارش کے بعد حکومت سے سابق امریکی قونصل خانہ (پائیگاہ پیالس ) میں ’ حیڈرا‘کا مستقل دفتر قائم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ۔ کہا جا رہاہے کہ ’ حیڈرا‘عہدیداروں کی جانب سے پائیگاہ کا معائنہ کرنے کے بعد فیصلہ سے حکومت کو واقف کروایا جائے گا ۔ واضح رہے کہ پائیگاہ پیالس کی عمارت امریکی قونصل خانہ کی منتقلی کے بعد محکمہ بلدی نظم و نسق کے حوالہ کردی گئی اور چند ماہ قبل حیدرآباد میٹروپولیٹین ڈیولپمنٹ اتھاریٹی دفتر کے قیام کے متعلق غور کیا جا رہا تھا لیکن اب اس عمارت کو ’ حیڈرا‘کے حوالہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔امید کی جا رہی ہے کہ تمام امور کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اس سلسلہ میں احکام کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی۔3