حیڈرا سیاسی انتقام کیلئے نہیں ‘تالابوں کو بحال کرنے قائم کیا گیا : چیف منسٹر

   

میں فارم ہاوز سے نہیںعوام میں رہ کر کام کرنے کا قائل ہوں۔ حکومت عوام کی فلاح وبہبود کیلئے مسلسل سرگرم ۔ یوم عوامی حکمرانی سے ریونت ریڈی کا خطاب

حیدرآباد۔17 ۔ستمبر۔(سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے یوم انضمام حیدرآباد کے موقع پر حکومت کے ’یوم عوامی حکمرانی ‘ کے موقع پر باغ عامہ میں قومی پرچم کشائی تقریب سے خطاب میں کہا کہ وہ ’فارم ہاؤز‘ سے حکومت کے قائل نہیں ہیں اور فارم ہاؤز چیف منسٹر کے طور پر شناخت نہیں بنارہے ہیں بلکہ وہ عوام کے درمیان رہ کر عوامی فلا ح و بہبود کیلئے کام کر رہے ہیں۔ چیف منسٹر نے ریاست کی گذشتہ 8ماہ کے دوران ترقی کا تذکرہ کیا اور کہا کہ حکومت سے عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور جو 6 ضمانتوں پر عمل کا انتخابات سے قبل اعلان کیا گیا تھا ان کو پورا کیا جا رہا ہے ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت نے شہر حیدرآباد کی ترقی اور شہر کے تالابوں کے تحفظ کیلئے ’ حیڈرا ‘کے نام سے جو شعبہ قائم کیا ہے وہ کوئی سیاسی انتقام کیلئے نہیں کیاگیا ہے بلکہ حکومت نے شہر میں موجود تالابوں کی بحالی کیلئے یہ فورس قائم کی ہے جو کہ تالابوں کے شہر حیدرآباد کو سیلاب کے شہر میں تبدیل کرنے والوں کے خلاف کاروائی کر رہی ہے۔ انہوں نے پرچم کشائی کے بعد پولیس فورس کی سلامی لی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ گذشتہ 10 برسوں میں شہر حیدرآباد کے تالابو ںکو تباہ کرکے تالابوں کے شہر کو ’سیلاب کے شہر ‘ میں تبدیل کردیاگیا اور منظم انداز میں تالابوں پر قبضہ کرکے انہیں فروخت کیاگیا ۔ انہوں نے تالابوں اور نالوں پر قبضہ جات کی برخواستگی کے معاملہ میں کسی طرح کی مفاہمت نہ کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ حکومت سے ’ حیڈرا ‘کو مزید مستحکم کیا جا رہاہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد حکومت نے تلنگانہ کی ترقی کے نام پر 7 لاکھ کروڑ روپئے قرض حاصل کئے ہیں اور اب ریاست میں عوامی حکمرانی کے احیا کے بعد کانگریس حکومت ماہانہ 6000 کروڑ روپئے قرض وسود کی ادائیگی کیلئے خرچ کر رہی ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت تلنگانہ نے کسانوں کے قرض کی معافی کا جو وعدہ کیا گیا تھا اسے اندرون 6ماہ مکمل کرکے کسانوں کے چہروں پر مسکان لانے اقدامات کئے گئے ۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت سے 282 کروڑ کی لاگت سے 500 روپئے میں گیاس سیلنڈر کی فراہمی کی اسکیم پر عمل کو یقینی بنایا جا رہاہے جبکہ مفت بس خدمات سے 87 کروڑ خواتین نے استفادہ کیا ہے اور اس طرح 2958کروڑ روپئے بچائے گئے ہیں۔انہو ںنے بتایا کہ راجیو آروگیہ شری اسکیم کے تحت 10لاکھ تک کے علاج کو یقینی بنانے احکام جاری کئے گئے ہیں جبکہ 163 امراض کو اس اسکیم میں شامل کیاگیا۔انہو ںنے بتایا کہ 43 لاکھ خاندانوں کو 500 روپئے میں گیاس کی فراہمی کی جا رہی ہے جبکہ 49لاکھ خاندانوں کو 200 یونٹ تک مفت برقی سربراہی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ چیف منسٹر نے تلنگانہ کو عالمی سطح پر ’مستقبل کی ریاست‘ کے طور پر پیش کرنے اقدامات کا تذکرہ کرکے کہا کہ حکومت نے شہر حیدرآباد‘ سکندرآباد اور سائبر آباد کے بعد اب ’فیوچرسٹی ‘ قائم کرنا چاہتی ہے ۔ حکومت کی جانب سے نئے شہر کو آباد کرنے سنگ بنیاد رکھا جاچکا ہے اور آئندہ دنوں میں منصوبہ بند انداز میں نئے شہر کے قیام کے اقدامات کئے جائیں گے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت نے جاریہ سال 4 لاکھ 50 ہزار مکانات کی فراہمی کا منصوبہ تیار کیا اور جلد قطعی منصوبہ کو منظر عام پر لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تلنگانہ میں ہینڈ لوم صنعت کے فروغ اور نوجوانوں کو ہنر مند بنانے اقدامات کے طور پر مرکز سے انڈین انسٹیٹیوٹ آف ہینڈ لوم اینڈ ٹکسٹائل کے حصول میں کامیابی حاصل کی ہے اور اسے تلنگانہ جہد کار کونڈا لکشمن باپوجی کے نام سے موسوم کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔انہوں نے تلنگانہ ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی کے سنگ بنیاد کا تذکرہ کیا اور کہا کہ حکومت نے نوجوانوں کو تعلیمیافتہ بنانے کے ساتھ انہیں تربیت یافتہ اور ہنرمند بنانے اسکل یونیورسٹی کے قیام کو منظوری دی ہے ۔چیف منسٹر نے خلیجی ممالک میں برسرکار تلنگانہ کے نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور ان کے خاندانوں کو سہولتوں کی فراہمی کے وعدہ کی تکمیل کا تذکرہ کیا اور کہا کہ حکومت سے خلیجی ممالک میں برسر خدمت فوت ہونے والوں کے افراد خاندان کو 5 لاکھ روپئے ایکس گریشیاء اور ان کے بچوں کی معیاری اقامتی اسکولوں میں تعلیم کو یقینی بنانے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ کانگریس عوام سے کئے گئے اس وعدہ کو بھی پورا کردیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے ملازمتوں کی فراہمی کے علاوہ گروپ Iاور گروپ IIکے امتحانات کے انعقاد کی پالیسی سے واقف کروایا اور کہا کہ حکومت سرکاری مخلوعہ جائیداوں کو پر کرنے متعدد اقدامات کر رہی ہے۔چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت نے 17 ستمبر کو یوم عوامی حکمرانی منانے کافیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تاریخ میں 17 ستمبر کی کافی اہمیت ہے اور اسے یوم آزادی اور یوم انضمام کے طور پر منانے کے اختلافات کے پیش نظر ان کی حکومت نے 17 ستمبر کو ’یوم عوامی حکمرانی ‘ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ 17ستمبر سے قبل انضمام کے حیدرآباد کیلئے جو جدوجہد کی گئی ہے وہ کسی ذات ‘ مذہب یا خطہ کے لئے کی جانے والی جدوجہد نہیں تھی بلکہ عزت نفس اور عوامی حکمرانی کو یقینی بنانے والی جدوجہد تھی اور اس کے نتائج کو 76 برس مکمل ہوچکے ہیں ۔ 3