حیڈرا کی کارروائی کسی ادارہ یا فرد کیخلاف نہیں: چیف منسٹر

,

   

تالابوں اور پشتوں پر تعمیرات کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا، سکریٹریٹ میں میڈیا سے بات چیت

حیدرآباد۔28۔اگسٹ(سیاست نیوز) ’حیڈرا‘ کی کارروائیوں میں کسی کو بخشا نہیں جائے گا اور نہ ہی کسی کے خلا ف کاروائی میں کوتاہی کی جائے گی۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے آج سکریٹریٹ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کے دوران یہ بات کہی ۔ انہو ںنے بتایا کہ ’حیڈرا‘ کی کارروائیاں کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ہیں بلکہ جن لوگوں نے تالابوں اور پشتوں میں تعمیرات کی ہیں ان کے خلاف کی جانے والی کارروائی ہے اور اگر میرے افراد خاندان بھی کسی تالاب پر قبضہ میں ملوث ہیں تو فہرست فراہم کی جائے میں خود موجود رہتے ہوئے انہدامی کاروائی کو یقینی بناؤں گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کسی مخصوص ادارہ یا شخصیت کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جار ہی ہے ۔ اے ریونت ریڈی نے استفسار کیا کہ شہر حیدرآباد کو سربراہ کئے جانے والے پینے کے پانی کو شفاف بنانے کے لئے حمایت ساگر اور عثمان ساگر کے اطراف موجود فارم ہاؤزس کو منہدم کرنا کیا غلط ہے!انہوں نے بتایا کہ ان فارم ہاؤز س کے ذریعہ خارج ہونے والا فضلہ دونوں ذخائر آب کے پانی کو آلودہ کر رہا ہے جو کہ شہریوں کو سربراہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ’حیڈرا‘ فی الحال او آر آر کے حدود میں ہی کام کررہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بااثر افراد نے حمایت ساگر اور عثمان ساگر کے اطراف فارم ہاؤزس کی تعمیر کے ذریعہ غیر قانونی طور پر دونوں ذخائر آب کو آلودہ بنایا ہے اور اب کانگریس حکومت ’حیڈرا‘ کے ذریعہ دونوں ذخائر آب کے پانی کو پینے کے قابل بنانے کے اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے سب سے پہلے کانگریس کے سرکردہ سینئر قائد پلم راجو کے فارم ہاؤز کو منہدم کیا ہے۔انہوں نے استفسار کیا کہ کے ٹی راما راؤ کا فارم ہاؤز اگر لیز پر لیاگیا ہے تو وہ انتخابی حلف نامہ میں کیوں درج نہیں ہے! چیف منسٹر نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی عمارتوں کے انہدام کے سلسلہ میں ’حیڈرا‘ کارروائی سے قبل طلبہ کو دیگر عمارتوں میں منتقل کرنے کے لئے وقت فراہم کر رہا ہے تاکہ طلبہ کا تعلیمی سال برباد نہ ہو۔چیف منسٹر نے اس بات چیت کے دوران بیرسٹر اسدالدین اویسی کی جانب سے مجلس بلدیہ عظیم تر حیڈرآباد اور سکریٹریٹ کی عمارتوں کے متعلق اٹھائے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جی ایچ ایم سی کا دفتر اور سکریٹریٹ کی عمارت دونوں سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت ہیں ۔انہوں نے رکن قانون ساز کونسل مسز کے کویتا کو شراب اسکام میں حاصل ہونے والی ضمانت کے متعلق استفسار پر کہا کہ گذشتہ عام انتخابات کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی اور بھارت راشٹر سمیتی نے خفیہ مفاہمت کرتے ہوئے کام کیا ہے اسی لئے سابق چیف منسٹر کی دختر کو ضمانت حاصل ہوئی ہے ۔ اے ریونت ریڈی نے کہا کہ سابق حکومت نے جی او 111 کو منسوخ کرنے کے اقدامات کئے تھے لیکن جی او 111 اب بھی برقرار ہے۔فاطمہ اویسی کالج کے متعلق کئے گئے سوال کے جواب میں چیف منسٹر نے کہا کہ طلبہ کے تعلیمی سال کو نظر میں رکھتے ہوئے وقت فراہم کیا گیا ہے لیکن تالاب میں موجود عمارت کو منہدم کرنے کے معاملہ میں کوئی مفاہمت نہیں ہوگی۔انہوں نے زرعی قرض معافی کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کے متعلق اپوزیشن بالخصوص کے ٹی راما راؤ اور ہریش راؤ کی جانب سے اٹھائے جانے سوالات پر کہا کہ وہ الزامات عائد کرنے کے بجائے جن کے قرض معاف نہیں ہوئے ہیں ان کی فہرست کے ساتھ متعلقہ ضلع کلکٹر سے نمائندگی کریں تاکہ ان کے قرض کی معافی کو یقینی بنایا جاسکے۔چیف منسٹر نے ’حیڈرا‘ کی کاروائی میں کسی بھی طرح کی مداخلت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جس مقصد کے تحت اس شعبہ کا قیام عمل میں لایا گیا تھا اس مقصد کو شعبہ پورا کرنے کی حتیٰ الامکان کوشش کررہا ہے۔ ’حیڈرا‘ کی کارروائیوں میں مکمل طور پر غیر جانبداری کے ساتھ کام لیا جا رہاہے اور عدالتی احکام کے مطابق کارروائی کی جا رہی ہے تاکہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔3