l کارروائی کے لیے کسی کو نوٹس جاری کرنے کی ضرورت نہیں
l کمشنر رنگاناتھ کا خصوصی انٹرویو
حیدرآباد۔27۔اگسٹ(سیاست نیوز) ’حیڈرا‘ کسی کو نوٹس جاری نہیں کرتا بلکہ ’حیڈرا‘ کا کام محض کاروائی کرنا ہے اور ایف ٹی ایل و بفر زون میں نوٹس کی اجرائی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ’حیڈرا‘ کے قوانین ملا ریڈی ‘ راجیشور ریڈی ‘ پلم راجو یا اویسی کے لئے علحدہ نہیں ہیں۔ کمشنر ’حیڈرا‘ مسٹر اے وی رنگاناتھ نے آج تلگو ذرائع ابلاغ ادارہ کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو کے دوران یہ بات کہی ۔ انہوں نے بتایا کہ ’حیڈرا‘ کا قیام تالابوں کے تحفظ کے لئے عمل میں لایا گیا ہے اور ان تالابوں کو بچانے کا کام ’حیڈرا‘ کا ہے اور وہ اپنا کام کررہا ہے۔ مسٹر اے وی رنگاناتھ نے بتایا کہ ’حیڈرا‘ کی کاروائی کسی ایک عہدیدار یا سیاسی فرد کی نگرانی میں نہیں کی جا رہی ہے بلکہ اس شعبہ کے اراکین میں ریاستی وزراء شامل ہیں اور چیف منسٹر تلنگانہ اس شعبہ کے بہ اعتبار عہدہ صدرنشین ہیں۔ انہو ںنے تعلیمی اداروں کے سلسلہ میں کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ طلبہ کے مستقبل کے پیش نظر ’حیڈرا‘ نے بفر زون اور ایف ٹی ایل کے علاوہ تالابوں میں تعمیر کئے گئے تعلیمی اداروں کے ذمہ داروں کو اس بات کی ہدایت دی ہے کہ وہ طلبہ کو دیگر مقامات پر منتقل کرنے کے اقدامات کریں تاکہ ’حیڈرا‘ کی جانب سے کاروائی کی جائے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ تعلیمی ادارو ںکو محض طلبہ کی دیگر مقامات کو منتقلی کے لئے وقت فراہم کیا جا رہاہے تاکہ اس کاروائی کے دوران طلبہ کا کوئی نقصان نہ ہو۔ مسٹر اے وی رنگاناتھ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے اس شعبہ کے ذریعہ غیر جانبداری کے ساتھ کاروائی کے لئے ریاستی وزراء کو اس میں شامل رکھا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ فاطمہ اویسی کالج ‘ ملا ریڈی کالج کے علاوہ پی راجیشورریڈی کالج کے متعلق سینکڑوں شکایات موصول ہورہی ہیں اور ان شکایات کا جائزہ لیتے ہوئے کاروائی کی جا ئے گی۔ کمشنر ’حیڈرا‘ نے تلگو چیانل سے کی گئی خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ ’حیڈرا‘ کسی بھی غیر قانونی تعمیر اور تالاب پر کئے گئے قبضہ کو برداشت نہیں کرے گا اور سب کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ اے وی رنگارناتھ نے کہا کہ تالابوںپر قبضہ کرنے والوں کو کوئی نوٹس نہیں دی جائے گی لیکن انسانی ہمدردی کی بنیاد پر تعلیمی اداروں کے خلاف کاروائی کے لئے وقت دیا جا رہاہے ۔ انہو ںنے بتایا کہ اب تک کی جانے والی کسی بھی کاروائی میں ’حیڈرا‘ نے کوئی جانبداری سے کام نہیں لیا ہے بلکہ صرف انہیں عمارتوں اور تعمیرات کو نشانہ بنایا گیا ہے جو کہ تالابوں ‘ ایف ٹی ایل اور بفر زون میں تعمیر کی گئی ہیں۔3