’’سماجی تلنگانہ ‘‘ تلنگانہ جاگرتی کا نصب العین ، کے نارائن راؤ اور چاکلی اماں کی برسی تقریب سے سابق ایم ایل سی کا خطاب
نظام آباد۔9 ستمبر ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) نائب صدر جمہوریہ کے انتخابات کے سلسلہ میں بی آر ایس پارٹی نے واضح طور پر جہاں بائیکاٹ کیا ہے وہیں معطل رکن کونسل و تلنگانہ جاگروتی صدر کلواکنٹلہ کویتا نے علحدہ موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے فرزند جسٹس سدرشن ریڈی کو نائب صدر جمہوریہ کے عہدہ پر کامیاب بنانا ریاست کے عوام کی مشترکہ ذمہ داری قرار دیا تھا ۔ کویتا تلنگانہ جاگروتی کے زیر اہتمام منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کررہی تھیں جس میں کالو جی نارائن راؤ جینتی اور چاکلی ایلاماں برسی کے موقع پر ان دونوں عظیم شخصیات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ چاکلی ایلاماں نے اپنے عزم و حوصلہ سے یہ ثابت کردیا کہ ایک خاتون اگر ارادہ کرلے تو کسی بھی بڑی سے بڑی رکاوٹ کو عبور کرسکتی ہے، یہی جرات تلنگانہ کے خون میں شامل ہے۔ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کویتا نے کہا کہ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے کچھ دن پہلے ہی کالیشورم پراجکٹ کو ناکام قرار دیا تھا لیکن اب اسی پراجکٹ کے تحت ملنا ساگر سے حیدرآباد کو پانی لانے کے منصوبہ کا افتتاح کیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر کونڈاپوچماں ساگر سے صرف 1500 کروڑ روپئے میں پانی لایا جاسکتا ہے تو پھر 7500 کروڑ کے بھاری اخراجات کے ذریعہ ملنا ساگر پراجکٹ کیوں؟ عوامی دولت کے اس ضیاع پر حکومت کو جواب دینا ہوگا۔کویتا نے اعلان کیا کہ تلنگانہ جاگرتی ’’سماجی تلنگانہ‘‘ کے نصب العین کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور اس کے لئے بائیں بازو سے لے کر دائیں بازو تک تمام طبقات کے ساتھ بات چیت کی جائے گی تاکہ ایسا سماج تشکیل دیا جائے جس میں سب کو برابری کے مواقع میسر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کے سی آر تیسری مرتبہ برسرِاقتدار آتے تو ’’سماجی تلنگانہ‘‘ کی تکمیل ان کے ایجنڈے کا حصہ ہوتااور جاگروتی اسی مقصد کیلئے آگے بڑھے گی ۔