خاتون تحصیلدار کے قتل کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ

   

برسر اقتدار پارٹی کے قائدین ملوث، رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی کا الزام
حیدرآباد ۔ 5 ۔ نومبر (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے عبداللہ پور میٹ کی تحصیلدار وجیہ ریڈی کے قتل کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومت کے نمائندوں کے دباؤ کے نتیجہ میں یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ ریونت ریڈی نے آج وجیہ ریڈی کی قیامگاہ پہنچ کر خراج عقیدت پیش کیا اور پسماندگان کو پرسہ دیا۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجسٹریٹ رتبہ کے عہدیدار کے ساتھ اس طرح کا واقعہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں امن و ضبط کی صورتحال دن بہ دن ابتر ہوتی جارہی ہے۔ دن دھاڑے سرکاری دفتر میں عہدیدار کا قتل اس کا کھلا ثبوت ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ پانچ ایکر اراضی کے تنازعہ کے سلسلہ میں یہ واقعہ پیش آیا۔ حکومت کے عوامی نمائندوں کے دباؤ کے نتیجہ میں وجیہ ریڈی پر حملہ کا واقعہ پیش آیا ہے ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ وجیہ ریڈی پر حکومت سے تعلق رکھنے والے عوامی نمائندوں کا کافی دباؤ تھا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت کی جانب سے خاطیوں کے خلاف کارروائی اور وجیہ ریڈی کے خاندان کو انصاف کی فراہمی کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے کوئی تیقن نہیں دیا گیا ہے۔ محکمہ مال چیف منسٹر کے تحت ہے اور کے سی آر نے ریونیو عہدیدار کو خراج عقیدت پیش کرنے کی زحمت نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریونیو عہدیداروں کو عوام کے درمیان چوروں کی طرح پیش کر رہی ہے۔ کے ٹی آر نے ریونیو عہدیداروں پر حملہ کرنے کی عوام سے اپیل کی تھی جس کے نتیجہ میں یہ واقعہ پیش آیا ۔ برسر اقتدار پارٹی کے قائدین کو حملہ کے لئے ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ متعلقہ محکمہ کے عہدیدار کے قتل کے باوجود چیف منسٹر نے پرسہ دینے کی زحمت نہیں کی اور نہ ہی حکومت کے کسی نمائندے نے پسماندگان سے ملاقات کی۔ ریونت ریڈی نے اراضی کے تنازعہ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بھلے ہی کوئی راست طور پر تنازعہ میں ملوث نہ ہو لیکن اس کے خلاف تحقیقات ضرور ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کل تک آر ٹی سی اور آج ریونیو ڈپارٹمنٹ کو تلخ صورتحال سے گزرنا پڑا اور آنے والے دنوں میں کوئی اور محکمہ اسی طرح متاثر ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل رتبہ کے عہدیدار کے قتل کے باوجود سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات کا اعلان نہیں کیا گیا۔ حکومت کے نمائندے اور اعلیٰ عہدیداروں نے وجیہ ریڈی کے ارکان خاندان سے ملاقات تک نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ برسر اقتدار پارٹی کے قائدین کی حوصلہ افزائی کے نتیجہ میں تحصیلدار کے قتل کا واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کے درمیان دوریاں بڑھ چکی ہیں ۔ سرکاری ملازمین کو چاہئے کہ وہ اس واقعہ پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے حکومت پر دباؤ بنائے۔ انہوں نے ملازمین کی کسی بھی احتجاجی حکمت عملی کی مکمل تائید کا اعلان کیا۔