خاتون کے مکان تخلیہ کروانے کے خلاف ایوب خان پر مقدمہ

   


اراضی تنازعہ میں ملوث ہونے سے متعلق وضاحت، گینگسٹرکہنے پر اعتراض
حیدرآباد۔/5 جنوری، ( سیاست نیوز) پرانے شہر میں قتل کی وارداتوں کے بعد بدنام زمانہ روڈی شیٹرس کی سرگرمیوں کو روکنے میں پولیس ناکام ثابت ہورہی ہے۔ حالانکہ کمشنر ٹاسک فورس کی غنڈہ اور روڈی عناصر کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ذمہ داری ہے لیکن ایک تازہ ترین واقعہ سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پولیس ان عناصر کی سرگرمیوں کو روکنے سے قاصر ہے۔ ساؤتھ زون میں حسینی علم پولیس نے گینگسٹر ایوب خان عرف ایوب پہلوان کے خلاف جبراً وصولی کے الزامات کے تحت ایک مقدمہ درج کیا تھا۔ ایک خاتون کو مکان سے تخلیہ کرانے اور اراضی تنازعہ کی یکسوئی میں ملوث ہونے والے روڈی شیٹر ایوب خان کے خلاف پولیس نے مقدمہ تو درج کرلیا ہے لیکن وہ ہنوز پولیس کی پہنچ سے باہر ہے۔ اتنا ہی نہیں جمعرات کو ایوب خان نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ سوشیل میڈیا پر ایک مسیج پوسٹ کرتے ہوئے اراضی تنازعہ میں ملوث ہونے سے متعلق وضاحتکی اور میڈیا حلقوں میں اسے گینگسٹر کہنے پر اعتراض کیا۔ ایوب خان جس کی رہائی ستمبر سال 2022 میں فرضی پاسپورٹ کیس میں سزاء مکمل ہونے پر عمل میں آئی تھی دوبارہ سرگرم ہونے اور دھمکانے کے واقعات میں ملوث ہونے سے پولیس لاعلم ہے اور ان عناصر کی سرگرمیوں پر روک لگانے کیلئے قائم کی گئی ٹاسک فورس پولیس بھی بے بس دکھائی دے رہی ہے۔ گرفتاری کی کوششوں میں شدت پیدا کرنے کے دعویٰ کے دوران ایوب خان نے اپنے سوشیل میڈیا اکاونٹ پر ویڈیو کے ذریعہ پولیس کو حیرت زدہ کردیا۔ایک طرف پولیس آپریشن مشن چبوترا کا دوبارہ احیاء کرتے ہوئے پرانے شہر کے علاقوں میں نوجوانوں کا تعاقب کرتے ہوئے ویڈیوز سوشیل میڈیا پرگشت کروارہی ہے لیکن ساؤتھ زون پولیس اور ٹاسک فورس غیر سماجی عناصر اور روڈی شیٹرس کی سرگرمیوں کی روک تھام میں ناکام نظر آرہی ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ روڈی شیٹرس پرکڑی نظر رکھی جارہی ہے اور ان کی کونسلنگ بھی کی جارہی ہے لیکن بدنام زمانہ روڈی شیٹر کی کھلے عام سرگرمیوں کو روکنے میں بے بس ہے۔ب