واشنگٹن، 31 مئی (یو این آئی) خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے نے فوجی شراکت کے مواقع کا تجزیہ کرنے اور تجارت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے امریکہ کے دفاع، خزانہ اور تجارت کے محکموں اور قومی سلامتی کونسل کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔سکریٹری خارجہ مسری نے 27 سے 29 مئی تک امریکی انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ اعلیٰ سطحی تقریبات کے سلسلے میں واشنگٹن کا دورہ کیا۔ یہ دورہ وزیر اعظم مودی کے 13 فروری کو امریکہ کے دورے کے بعد ہے جس کے دوران دونوں فریقوں نے 21 ویں صدی کے لئے ہندوستان-امریکہ معاہدہ (فوجی شراکت داری کے مواقع کا تجزیہ، تیز کامرس اور ٹیکنالوجی) کا آغاز کیا۔ نائب قومی سلامتی کے مشیر پون کپور بھی ہندوستانی وفد کا حصہ تھے ۔
وزارت خارجہ کے مطابق، اپنے دورے کے دوران، سکریٹری خارجہ مسری نے محکمہ خارجہ، قومی سلامتی کونسل، محکمہ دفاع، محکمہ خزانہ اور محکمہ تجارت کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ وسیع پیمانے پر بات چیت کی۔ ڈپٹی سکریٹری آف اسٹیٹ کرسٹوفر لینڈاؤ کے ساتھ دوپہر کے کھانے کی میٹنگ میں، دونوں فریقوں نے دو طرفہ ایجنڈے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیکنالوجی، تجارت اور ہنر 21ویں صدی میں ہندوستان-امریکہ کی شراکت داری کو تشکیل دینے والے اہم ستون ہوں گے ۔ڈپٹی ڈیفنس سیکریٹری اسٹیو فینبرگ اور سیکریٹری برائے پالیسی ایلبرج کولبی کے ساتھ ملاقاتوں میں، دونوں فریقوں نے مضبوط اور بصیرت مند دفاعی شراکت داری کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ بات چیت مشترکہ پیداوار اور مشترکہ ترقی کے اقدامات، جاری مشترکہ فوجی مشقوں، لاجسٹکس اور معلومات کے تبادلے کے فریم ورک اور مسلح افواج کے درمیان باہمی تعاون کو بڑھانے پر مرکوز تھی۔ٹریژری کے ڈپٹی سیکرٹری مائیکل فالکنڈر کے ساتھ، سیکرٹری خارجہ نے اقتصادی اور مالیاتی تعلقات کو گہرا کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا، بشمول بین الاقوامی مالیاتی اداروں میں تعاون اور آئندہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے عمل پر کوآرڈینیشن۔