خارجہ پالیسی پر راہول گاندھی اور جئے شنکر کے درمیان بحث

   

خارجی اُمور پر پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کا اجلاس ،چین سے نمٹنے میں حکومت ناکام

نئی دہلی : چین سے نمٹنے میں مودی حکومت کی ناکامی اور دیگر خارجی پالیسیوں میں خامیوں کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے شدید تنقید کی ۔ خارجہ پالیسی پر وزیر خارجہ ایس جئے شنکر اور راہول گاندھی کے درمیان گرما گرم بحث کے دوران کانگریس لیڈر نے وزیر خارجہ سے چین کے مسئلہ پر کئی سوال اٹھائے ۔ خارجی اُمور پر پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس میں راہول گاندھی اور جئے شنکر ایک ہی اسٹیج پر موجود تھے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت لداخ میں چین کی دراندازی کو روکنے میں ناکام ہوئی ہے ۔ ہندوستانی فوجی جوانوں کو موت کے منہ میں ڈھکیلا گیا ہے ۔ عصری اسلحہ کے بغیر ہندوستانی فوج چین کی فوج کا مقابلہ کیسے کرے گی ۔ اجلاس میں وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے ہندوستان کی خارجہ پالیسی کو لے کر تقریباً ایک گھنٹہ تک اپنی بات رکھی ۔ اس کے بعد وہاں پر موجود قائدین کے ساتھ سوال و جواب کا دور شروع ہوا ۔ راہول گاندھی نے جئے شنکر سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ’’ انہوں نے چین سے نمٹنے کیلئے جن باتوں کا ذکر کیا ہے وہ کسی ’’ لانڈری لسٹ ‘‘کی طرح ہے ۔ نہ کوئی ٹھوس حکمت عملی بتائی گئی اور نہ کوئی کارروائی کا ثبوت دیا گیا ہے ۔ اس پر جواب دیتے ہوئے جئے شنکر نے کہا کہ کسی بھی کثیر الوجود ملک اور کثیر قطبی دنیا سے نمٹنے کیلئے سادہ پالیسی اپنائی نہیں جاسکتی ۔ مودی حکومت نے اپنی خارجہ پالیسی کو مضبوط بنایا ہے ۔ راہول گاندھی نے جئے شنکر سے پوچھا کہ کیا آپ کے ذہن میں سرحدوں پر جاری کشیدگی سے نمٹنے کیلئے کوئی شفاف حکمت عملی ہے جسے آپ تین جملے میں کہہ سکتے ہیں ۔ چین کی حکمت عملی سمندر سے چین تک جانے کی ہے وہ پرانی سلک روٹ کو یورپ سے جوڑنا چاہتا ہے اور ہندوستان کو درکنار کر کے سی پی ای سی کے ذریعہ خلیجی ممالک تک پہنچنا چاہتا ہے ۔ چین کی اس حکمت عملی سے نمٹنے کیلئے ہندوستان نے کیا تیاری کی ہے یہ سوال جواب طلب ہے ۔اس کے جواب میں جئے شنکر نے کہا کہ ہندوستان جاپان اور روس کو درکنار نہیں کرسکتا ، ان کی طاقت بھی مسلسل بڑھ رہی ہے ۔ ہمیں کثیرقطبی دنیا کے بارے میں سوچنا ہوگا ۔