خالی پیٹ اور خالی جیب ہندوستان کو ’وشو گرو‘ بنانے کاخواب :اکھلیش

   

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے نوٹ بندی کے فیصلے پر مرکزکی نریندر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے آج کہا کہ بی جے پی کی نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے پورے کاروباری دنیا کو بے ہنگم کردیا ہے ۔ بدعنونی شباب پر ہے ۔ بی جے پی اقتدار میں ترقی ٹھپ ہوگئی ہے اور پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی میں لگاتار اضافہ ہورہا ہے اور معاشی عدم مساوات بڑھ رہا ہے ۔امیر ۔امیر تر ہورہا ہے اور غریب زیادہ غریب ہورہا ہے ۔خالی پیٹ اور خالی جیب ہندوستان کو اب’وشو گرو’بنانے کا سپنا دکھایا جارہا ہے ۔ اکھلیش نے یہاں جاری بیان میں کہا کہ وزیر اعظم کے بیانات کی چمک اترنے لگی ہے اور عوام سچائی سے روبرو ہونے لگے ہیں۔ چھ سال پہلے 8نومبر 2016 کو نوٹ بندی کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے دعوی کیا تھا کہ نوٹ بندی سے کالا دھن ختم ہوگا، باہر گیا کالا دھن واپس آئے گا اور بدعنوانی پر روک لگے گی۔ لیکن ریزرو بینک کی ایک تازہ رپورٹ سے یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ نوٹ بندی سے ‘کم نقدی والی معیشت’بنانے کا ہندوستان حکومت کا ارادہ بھی فیل ہوگیا ہے ۔ ریزرو بینک کے منی سپلائی اعداد کے مطابق اس سال اکتوبر تک عوام کی درمیان مختلف اقسام میں موجود کرنسی کی سطح بڑھ کر 30.88 لاکھ کروڑ روپئے ہوگئی ہے ۔ یہ اعداد چار نومبر 2016 کو ختم ہوئے پندرھواڑے میں اس وقت موجود کرنسی کی سطح سے 71.84فیصدی زیادہ ہے ۔ بی جے پی حکومت کی نوٹ بندی کو ایک خراب منصوبہ بتاتے ہوئے کئی ماہرین نے اس پر تنقید کی تھی۔ ڈیجیٹل متبادل کے باوجودمعیشت میں کیش کا لگاتار بڑھتا استعمال بھی یہ ثابت کرتا ہے کہ بی جے پی کی پالیسیوں سے عوام کا اعتماد اٹھتا جارہا ہے ۔ بینکوں میں جمع رقم میں گراوٹ بھی اسی کا اشارہ ہے ۔