خاندانوں میں بزرگوں پر ہراسانی کے واقعات باعث تشویش

   

سینئر سٹیزنس فیڈریشن کی وزیر داخلہ سے نمائندگی
حیدرآباد ۔ 12 ۔ نومبر (سیاست نیوز) وزیر داخلہ محمد محمود علی نے سینئر سٹیزنس پر حملوں کے واقعات میں اضافہ پر تشویش کا ا ظہار کیا اور اس سلسلہ میں اعلیٰ عہدیداروں سے مشاورت کا تیقن دیا۔ سینئر سٹیزنس فیڈریشن کے ایک وفد نے آج وزیر داخلہ سے ملاقات کی اور ضعیف العمر افراد پر مظالم اور ہراسانی کے واقعات کی شکایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف خاندانوں میں ضعیف العمر افراد کو نشانہ بنایا جارہا ہے جس کے نتیجہ میں ضعیف افراد سکون سے محروم ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضعیف والدین اور رشتہ داروں کے ساتھ خاندانوں میں نازیبا سلوک کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ۔ فیڈریشن کے سکریٹری نے کہا کہ خاندانوں میں ہراسانی اور مظالم کے نتیجہ میں کئی بزرگ افراد نے خودکشی جیسا انتہائی قدم اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور معذور افراد کے صبح کے اوقات میں چہل قدمی کے موقع پر لوٹ مار کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ وزیر داخلہ سے درخواست کی گئی کہ سینئر سٹیزنس اور پیرانٹس مینٹننس اینڈ ویلفیر ایکٹ 2007 ء کو ریاست میں نافذ کرنے کی مساعی کریں۔ تمام پولیس اسٹیشنوں میں اس قانون کی تشہیر کی جائے گی تاکہ بزرگوں کے ساتھ ہراسانی اور مظالم کے واقعات پر پولیس مقامی سطح پر کارروائی کرسکے ۔ خاندانی ہراسانی کے شکار افراد کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے کمیٹی کی تشکیل کی درخواست کی گئی ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ضعیف افراد کا احترام کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے ۔ جس گھر میں ضعیفوں کے ساتھ اچھا سلوک ہوتا ہے ، اس گھر میں اللہ کی رحمت نازل ہوتی ہے۔ انہوں نے اس مسئلہ پر اعلیٰ عہدیداروں سے مشاورت کا تیقن دیا ۔ فیڈریشن کے وفد میں سری رام ریڈی ، موہن ریڈی ، سرینواس راؤ ، جنگیا اور دوسرے موجود تھے۔