!خاندانی سروے شروع ہوچکے ہیں

   

جگتیال میں خود ساختہ انویسٹیگیٹرس سرگرم، مسلمانوں کو چوکس رہنے کی ضرورت

جگتیال ۔ 28 ۔ ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ملک بھر میں سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت چل رہی ہے ، ایسے میں خاندانی سروے کے نام پر خود ساختہ کمپنی کے کارندے فیلڈ انویسٹیگیٹرس کے طور پر خود کو گورنمنٹ آف انڈیا منسٹری آف اسٹاٹسکس اینڈ پروگرام ایمپلیمیشن کے نمائندے اور شناختی کارڈ کو گلے میں ڈال کر ہاتھوں میں لیاپ ٹاپ لئے مکانات پہنچ کر مکان نمبر اور مکان کی تصویر لیتے ہوئے مکان میں کتنے خاندان رہتے ہیں، تفصیلات حاصل کر رہے ہیں، ایسے خود ساختہ سروے کرنے والوں سے بالخصوص مسلمانوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ، گزشتہ روز ایک فیلڈ انویسٹیگیٹر اپنے گلے میں گورنمنٹ آف انڈیا کا شناختی کارڈ ڈال کر راقم الحروف کے مکان پر ہی دستک دیا، اتفاقاً اس وقت میں گھر پر ہی موجود تھا ، باہر نکلنے پر مکان نمبر پوچھتے ہوئے کتنے خاندان اس مکان میں رہتے ہیں ، دریافت کیا ، جس پر میں نے اس سے کون ہے اور کس لئے دریافت کر رہے ہیں تو گورنمنٹ آف انڈیا کی جانب سے خاندانی سروے کرنے کی بات کہی، میں نے پوچھا اس قسم کا حکومت کی جانب سے کوئی سروے وغیرہ کی اطلاع نہیں ہے اور نہ ہی کوئی میڈیا میں خبر آئی ہے ، میں خود ایک جرنلسٹ ہوں، بتانے پر وہ خاموش واپس لوٹنے کی کوشش کی جس پر میں نے اس کو پوچھا آپ کے پاس اس سلسلہ میں حکومت کا کوئی اتھاریٹی لیٹر وغیرہ ہے ، اسی طرح اس کے آفس وغیرہ سے متعلق پوچھنے پر اس نے اپنا شناختی کارڈ بتلایا جس پر گورنمنٹ آف انڈیا منسٹری آف اسٹاٹکس اینڈ پروگرام ایمپلیمشن لکھا ہوا ہے اور نیچے نیشنل اسٹاٹیکل آفس (فیلڈ آپریشن ڈیویژن) لکھا ہوا ہے جس کا نام وی انیل کمار فیلڈ انویسٹیگیٹر تحریر کیا ہوا ہے ، آفس کا پتہ نہیں ہے، پوچھنے پر جیوتی نگر اپولو فارمیسی روبرو کریم نگر بتایا ۔ آفس کے ذمہ داروں کا فون نمبر دینے کیلئے کہنے پر وہ لوگ مصروف رہتے ہیں۔ کیا مختلف سوالات پر اپنا فون نمبر دیا اور کریم نگر آفس پہنچ کر دریافت کرلینے کی بات کہی اور کہا کہ ہم DGP سے اجازت حاصل کر کے سروے کر رہے ہیں۔ اس لیٹر کی کاپی بتلانے کیلئے کہنے پر وہ بتلانے سے بھی قاصر رہا ۔ مختلف سوالات پر اس نے اپنا سیل فون نمبر 9666556620 دیا ، اس کے ہاتھ میں موجود لیاپ ٹاپ لے کر دیکھنے پر مکانات کی تصاویر اور مکان نمبرات درج کئے ہوئے خاندانی تفصیلات درج ہیں ۔ اس شخص کے پاس حکومت کا کوئی اتھاریٹی لیٹر نہیں ہے ۔ ایسے خود ساختہ کمپنی کے لوگ سروے کے نام پر مسلمانوں کا ڈاٹا جمع کر رہے ہیں ، ایسے لوگوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے اور ان کے خلاف کارر وائی کی ضرورت ہے۔ لوگ مکانات پہنچنے پر کسی قسم کی کوئی تفصیلات نہ بتائیں۔