خانگیانے کیخلاف ملک بھر میں بجلی ملازمین کا ایک گھنٹہ ’کام بند‘احتجاج

   

جالندھر: چندی گڑھ میں نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی آف الیکٹریکل ایمپلائز اینڈ انجینئرز کی ہدایات کے مطابق ملک بھر میں برقی شعبہ کے ملازمین اور انجینئروں نے منگل کو ایک گھنٹے کیلئے کام بند رکھااور اتر پردیش، راجستھان اور چندی گڑھ ، پنجاب، آسام، تلنگانہ، ہماچل پردیش، پڈوچیری، ٹاملناڈو، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، جموں و کشمیر، مہاراشٹرا اور دیگر ریاستوں میں بجلی کے محکمے کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ایک گھنٹے کام بند کرکے احتجاج کیا گیا۔ آل انڈیا پاور انجینئرز فیڈریشن کے ترجمان وی کے گپتا نے کہا کہ ملک بھر میں تمام پاور جنریشن ہاؤسز کے ملازمین نے اپنا کام چھوڑ کر احتجاج شروع کر دیا۔اے آئی پی ای ایف کے چیف سرپرست پدم جیت سنگھ نے پٹیالہ میں کہا کہ بجلی کے شعبے کے اثاثوں کی لوٹ مارنہ صرف صارفین پر معاشی بوجھ ڈالے گی بلکہ عوامی سہولیات کے بنیادی ڈھانچے اور استحکام کو بھی کمزور کرے گی۔ مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے تمام ٹریڈ یونین لیڈروں نے متفقہ طور پر کہا کہ وہ خانگیانے کے خلاف بجلی ملازمین کی جدوجہد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
این سی سی او ای ای کی جانب سے ، اے آئی پی ای ایف کے صدر شیلیندر دوبے نے کہا کہ اتر پردیش حکومت نے اگلے تین مہینوں میں پوروانچل اور دکشنانچل ڈسکام کو پرائیویٹ ہاتھوں میں دینے کا فیصلہ کیا ہے ، جس کے خلاف اتر پردیش کے بجلی ملازمین اور انجینئرز سخت مضبوطی سے لڑ رہے ہیں۔ اتر پردیش کے بجلی ملازمین نئے سال کے پہلے دن سیاہ پٹیاں باندھ کر اور انسانی زنجیر بنا کر یوم سیاہ منائیں گے ۔ نئے سال کے موقع پر بجلی ملازمین پاور کارپوریشن کے چیئرمین اور اعلیٰ انتظامیہ کا سماجی بائیکاٹ کریں گے ۔ملک بھر سے آئے ہوئے مختلف مقررین نے خانگیانے کے منفی اثرات پر زور دیا، بجلی کے نرخوں میں ممکنہ اضافے اور متاثرہ ریاستوں میں بجلی ملازمین اور انجینئروں کے لیے سروس کے حالات میں ممکنہ گراوٹ کو اجاگر کیا۔