وقف بورڈ اور حکومت کو ہائیکورٹ کی جانب سے جرمانہ
حیدرآباد ۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے آج وقف بورڈ و حکومت کو خانگی اراضی کو سرکاری اراضی قرار دینے کی کوشش کرنے کے معاملہ میں 50 ہزار روپے فی کس جرمانہ عائد کیا۔ جسٹس ایم رام چندر راؤ اور جسٹس ونود کمار پر مشتمل ایک بنچ نے حفیظ پیٹ ولیج شیرلنگم پلی منڈل ضلع رنگاریڈی کی ایک خانگی اراضی سے متعلق رٹ درخواست کی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے 20 صفحات پر مشتمل کا احکام جاری کرتے ہوئے کہا کہ حفیظ پیٹ ولیج کے سروے نمبر 80/D اراضی جو سلطان احسان الدولہ کے تحت وقف میں اندراج کیا گیا تھا کو ایک خانگی فریق (کے پروین) نے چیالنج کیا تھا۔ سینئر کونسل کے ایس مورتی نے عدالت میں اپنا استدلال پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل کی مذکورہ جائیداد جو خانگی جائیداد ہے کو ریونیو ریکارڈ سے حذف کرتے ہوئے وقف بورڈ نے ایک گزٹ جاری کیا اور اس اراضی کو اپنی اراضی ظاہر کی اور ریاستی حکومت نے بھی اس اراضی کو سرکاری اراضی قرار دینے کی عدالت میں درخواست داخل کی تھی۔ جسٹس ایم ایس رام چندر راؤ نے وقف بورڈ کی جانب سے خانگی اراضی کو وقف اراضی قرار دینے کی کوشش کرنے پر اپنی برہمی ظاہر کی اور وقف بورڈ کو 50 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ اتنا ہی نہیں عدالت نے ریاستی حکومت کو بھی وقف بورڈ کو مدد کرنے پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے اندرون چار ہفتے اسے ادا کرنے کا حکم دیا۔ وقف اراضی کے متولی کی جانب سے سینئر اڈوکیٹ جناب مقیط قریشی نے پیروی کی۔