خانگی اساتذہ کی تنظیموں کا 10 جولائی کو احتجاج

   

ارکان اسمبلی کے کیمپ آفس پہنچ کر یادداشتیں پیش کرنے کا فیصلہ
حیدرآباد۔ ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے خانگی اساتذہ کی تنظیم نے 10جولائی کو رکن اسمبلی کے کیمپ آفس پر احتجاج منظم کرتے ہوئے انہیں مکتوب نمائندگی حوالہ کریں گے۔ ریاست کے خانگی اسکولوں میں خدمات انجام دینے والے اساتذہ کی جانب سے لاک ڈاؤن کی مدت کی مکمل تنخواہ اور ای پی ایف کے علاوہ دیگر مطالبات کا سلسلہ جاری ہے اور کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے احکامات کی اجرائی کے باجود اسکول انتظامیہ کی جانب سے تنخواہوں کی عدم اجرائی اور حکومت کی جانب سے بھی پابجائی کے اقدامات نہ کئے جانے کے سبب جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس کے نتیجہ میں اساتذہ مزدوری کرنے اور دیگر معمولی نوعیت کے کام کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔تلنگانہ پرائیویٹ ٹیچرس فیڈریشن کے صدر شیخ شبیر نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے خانگی اساتذہ کے مسائل کو نظر انداز کئے جانے کے سبب 10جولائی کو خانگی اساتذہ نے اپنے اپنے حلقہ اسمبلی میں ارکان اسمبلی کے پاس پہنچ کر ان سے نمائندگی کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان کے دیرینہ حل طلب مسائل کے ساتھ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران کی تنخواہوں کی اجرائی کو یقینی بنانے کی جدوجہد میں شدت پیدا کی جاسکے ۔انہو ںنے بتایا کہ 10 جولائی کو منعقد کئے جانے والے اس احتجاجی منصوبہ میں جو بنیادی مطالبات شامل ہیں ان میں خانگی اساتذہ کو سرکاری سطح پر حکومت کی جانب سے شناختی کارڈس کی اجرائی ‘ جی او 45 کے تحت لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران کی مکمل تنخواہوں کی اجرائی ‘ای ایس آئی اور پی ایف کے علاوہ ریگولیٹری اتھاریٹی کے قیام کو یقینی بنانے کا مطالبہ شامل ہے۔تلنگانہ پرائیویٹ ٹیچرس فیڈریشن کی جانب سے 10 جولائی کو منعقد کئے جانے والے ’’چلو ایم ایل اے کیمپ آفس‘‘ پروگرام میں جو اساتذہ شرکت نہیں کرسکتے ہیں وہ اپنے طور پر اپنے علاقہ کے رکن اسمبلی کو مکتوب مطالبات روانہ کریں تاکہ ان کے نمائندوں کو ان کے مسائل سے واقفیت حاصل ہو اور وہ حکومت خانگی اساتذہ کے مسائل سے واقف کرواتے ہوئے ان کے مدد کیلئے دباؤ ڈال سکیں۔تلنگانہ اسکولس ٹیکنیکل کالجس ایمپلائز اسوسیشن نے بھی اس مہم میں حصہ لیتے ہوئے ارکان اسمبلی کو مکتوبات نمائندگی روانہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مہم میں شدت پیدا کرنے کا اعلان کیا ۔